• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

مقررہ وقت پر ریٹائر ہوجاؤں گا، آرمی چیف

شائع January 25, 2016

راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آرمی چیف مقررہ تاریخ پر ریٹائر ہوجائیں گے.

آئی ایس پی آر ترجمان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں آرمی چیف کے حوالے سے کہا کہ' پاک فوج ایک عظیم ادارہ ہے اور میں مدت ملازمت میں توسیع پر یقین نہیں رکھتا.'

پیغام میں آرمی چیف کے حوالے سے مزید کہا گیا کہ 'میں مقررہ وقت پر ریٹائر ہوجاؤں گا جبکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوششیں پوری عزم و استقلال کے ساتھ جاری رہیں گی۔'

ترجمان آئی ایس پی آر نے آرمی چیف کے حوالے سے مزید کہا کہ 'پاکستان کا قومی مفاد مقدم ہے جس کا تحفظ ہر صورت یقینی بنایا جائے گا.'

واضح رہے کہ نومبر 2013 میں اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے والے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت رواں برس نومبر میں ختم ہورہی ہے.

مزید پڑھیں:آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا مختصر تعارف

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق قیاس آرائیاں کافی عرصے سے خبروں میں گردش کر رہی تھیں.

گذشتہ برس ستمبر میں سابق صدر اور فوجی سربراہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کی تجویز پیش کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ فوجی سربراہ کی تبدیلی سے 'سب کچھ رائیگاں چلا جائے گا'۔

پرویز مشرف، جنھوں نے خود اپنی مدت ملازمت میں 5 سال کی توسیع حاصل کی تھی، کا کہنا تھا کہ وہ جنرل راحیل شریف کی عوامی مقبولیت سے بہت خوش ہیں کیونکہ وہ ’بہت اچھا کام‘ کررہے ہیں، جسے جاری رہنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:راحیل شریف کو ’ابھی‘ ریٹائر نہیں ہونا چاہیے، مشرف

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ یہ نہیں کہہ رہے کہ فوج میں لیڈر شپ کی کمی ہے تاہم ان کا مقصد یہ باور کروانا ہے کہ جنرل راحیل شریف کے جانے سے وہ سب اچھے کام بیکار ہوجائیں گے، جو انھوں نے شروع کیے ہیں.

پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ’وہ جب بھی جائیں گے اُن کے کیے جانے والے تمام اچھے کام تبدیل ہوجائیں گے، قومی احتساب کا عمل متاثر ہوگا اور فوجی عدالتیں ختم ہوجائیں گی۔‘

آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (3) بند ہیں

Ali Asif Jadun Jan 25, 2016 02:04pm
Pak army is not a political wing or party.its an institution who grooms leaders of tomorrow.so there are many others who are capable and replace honorable chief.and this war is Pakistan war not only one genral war..Mr raheel is doing his best and others who will succeed him wil do the same
Imran Jan 25, 2016 07:48pm
پالیسی ایک ہونے چاہیئے۔ آنے والا اسی کو فولو کرے۔
عائشہ بخش Jan 26, 2016 12:31am
اچھا فیصلہ ہے ۔ اللہ کریں ۔اب نومبرکے بعد اس پر عمل بھی ہو

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024