• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

الطاف حسین کی تقاریر پر پابندی، ایم کیو ایم کا احتجاج

شائع January 24, 2016

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین کی تقاریر کی میڈیا کوریج دینے سے پابندی کو مسترد کرتے ہوئے پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس فیصلے کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی دھرنوں کا آغاز کیا جائے گا۔

اس حوالے سے پہلا دھرنا کراچی میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

گذشتہ سال ستمبر میں ایم کیو ایم کے قائد کی متنازعہ تقریر کیس کی سماعت کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کے تین رکنی بینچ نے میڈیا کو ہدایات کیں تھی کہ وہ الطاف حیسن کی تقاریر نشر نہ کی جائیں اور نہ ہی ان کی تصاویر کو شائع کیا جائے۔

مزید پڑھیں: الطاف حسین کی تقاریر، تصاویر کی نشرو اشاعت پر پابندی

گذشتہ روز ایم کیو ایم کے عزیز آباد میں قائم پارٹی ہیڈ کوارٹر نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما کنور نوید جمیل نے اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا 'ڈبل اسٹینڈرڈ' ہے کہ ایم کیو ایم کی تقاریر پر پابندی لگائی گئی ہے جبکہ کالعدم تنظیم اور لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کی میڈیا کوریج کی اجازت ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ ہر شہری کا بنیادی حق ہے کہ وہ اداروں کی غلط پالیسوں کے خلاف تنقید کرے۔

کنور نوید کا کہنا تھا کہ تاہم ایم کیو ایم کے قائد پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، غیر قانونی گرفتاریوں اور کراچی آپریشن کے دوران ماورائے عدالت قتل کے خلاف بات کرنے پر اسٹیبلشمنٹ نے 'غیر اعلانیہ' پابندی لگادی۔

قومی اسمبلی کے رکن کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کی 'اظہار رائے کی آزادی' سلب کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: الطاف حسین کی تقاریر پر 'پابندی' چیلنج کرنے کا فیصلہ

غیر اعلانیہ پابندی کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا 27 ستمبر کا حکم الطاف حیسن کی تقاریر پر 'بلینکٹ بین' ہے، اس بات کو مد نظر رکھے بغیر کہ ان کو 'لاکھوں افراد' ٹی وی پر سننا چاہتے ہیں۔

کنور نوید جمیل کا کہنا تھا کہ مولانا عزیز سرعام داعش کے اراکین کو پاکستانی زمین پر کارروائیوں کی دعوت دے رہے ہیں لیکن وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے قومی اسمبلی کو گمراہ کرنے کیلئے بیان دیا کہ مولانا کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا کیونکہ ان کے خلاف ایک بھی مقدمہ درج نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے میڈیا بلیک آوٹ کو مسترد کردیا ہے اور (آج) بروز اتوار پابندی کے خلاف مزار قائد پر دھرنا دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: متنازع تقریر: الطاف حسین کو 81 سال قید کی سزا

حیدرآباد سمیت سندھ کے دیگر حصوں میں 29 جنوری اور ملک بھر میں 30 جنوری کو دھرنا دیا جائے گا۔

ایم کیو ایم کے ایک اور رہنما محمد حیسن نے عدلیہ سے اپیل کی کہ وہ الطاف حسین کی تقاریر اور تصاویر ٓپر لگائی گئی پابندی کو ختم کریں۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے دعویٰ کیا کہ یہ ایم کیو ایم کا جمہوری حق ہے کہ وہ میڈیا پابندی کے خلاف احتجاج کرے جو کہ 'غیر آئینی' اقدام ہے۔

یہ خبر 24 جنوری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024