چارسدہ حملہ: 'دہشت گردوں کو ہدایات افغانستان سے ملیں'
پاکستان کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغٖان قیادت اور افغانستان میں نیٹو کے کمانڈر کو فون کرکے چارسدہ یونیورسٹی پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کو پکڑنے میں مدد کی درخواست کی ہے۔
پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کے مطابق آرمی چیف نے افغان صدر اشرف غنی، چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبد اللہ اور افغانستان میں نیٹو کے کمانڈر جنرل جان کیمبل کو ٹیلی فون کرکے چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر ہونے والے حملے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
ان کے مطابق آرمی چیف نے دہشت گردی کے اس واقعے میں ملوث عناصر کو تلاش کرنے اور انہیں ہدف بنانے میں تعاون کی درخواست کی۔
اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ان کا کہنا تھا کہ چارسدہ دہشت گرد حملے پر ہونے والی اب تک کی تحقیقات کے مطابق اسے افغانستان میں تحریک طالبان پاکستان کا ایک کارندہ کنٹرول کررہا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز دہشت گردوں نے چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر حملے کرکے 20 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔
جمعرات کے روز حملے میں زخمی ہونے والا ایک اور شخص دم توڑ گیا جس کے بعد ہلاک ہونے والوں کی تعداد 21 ہوگئی ہے جبکہ حملے کا مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔
سانحے میں زخمی ہونے والے افراد میں سے 2 کی حالت اب بھی تشویشناک بتائی جاتی ہے جو پشاور کے ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
حملے کی ذمہ داری طالبان کے ایک گروہ طالبان گیدڑ گروپ نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا، تاہم ایف آئی آر میں اس گروپ یا اس کے لیڈر کو نامزد نہیں کیا گیا۔