• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 4:35pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 4:40pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 4:35pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 4:40pm

7 دن میں بجلی کا دوسرا بریک ڈاؤن

شائع January 21, 2016

اسلام آباد: ایک ہفتے کے دوران ملک میں بجلی کا دوسرا بڑا بریک ڈاؤن ہونے سے ملک کے بیشتر حصے بجلی سے محروم ہوگئے.

وزارت پانی و بجلی کے ایک عہدیدار نے ڈان نیوز کو بتایا کہ گدو تھرمل پاور پلانٹ کے مقام پر نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ سسٹم (این ٹی ڈی سی) کی 500 کلو واٹ ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کرجانے سے بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا، جس کی وجہ سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت پنجاب کے متعدد اضلاع اور آزاد کشمیر اور خیبرپختونخوا کے متعدد علاقوں کی بجلی غائب ہوگئی.

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بجلی اُس وقت تعطل کا شکار ہوئی جب قومی اسمبلی کا اجلاس جاری تھا، بجی معطل ہونے سے ایوان اندھیرے میں ڈوب گیا، بعدازاں جنریٹر چلا کر بجلی فراہم کی گئی.

شاہراہ دستور پر واقع قومی اسمبلی اور سینیٹ سمیت اہم سرکاری اداروں کی بجلی بھی معطل ہوگئی.

ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے سے منگلا، تربیلا اور غازی بروتھا کے ہائیڈرو اور تھرمل پاور یونٹس سے بجلی کی پیداوار بھی بند ہوگئی.

حکام کے مطابق بجلی کے نظام کو مکمل بحال ہونے میں 3 گھنٹے سے زائد وقت لگے گا.

مزید پڑھیں:ملک کا 70 فیصد حصہ بجلی سے محروم ہوگیا

رواں ماہ 15 جنوری کو بھی صوبہ پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ میں بجلی کی ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے سے ملک کا 70 فیصد حصہ بجلی سے محروم ہوگیا تھا جبکہ 15 سے زائد پاور پلانٹس بھی بند ہوگئے تھے.

نیشنل پاور کنٹرول سینٹر کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان نیوز کو بتایا تھا کہ وزارت پانی وبجلی کی ہدایت پر بجلی کی پیداوار کا نظام انتہائی سخت رکھا جارہا تھا اور متعدد پاور پلانٹس کو فیول کی بچت کے پیش نظر بند رکھا گیا، یہی وجہ ہے کہ سالانہ نہری بندش کے باعث تربیلا، منگلا اور غازی بروتھا ڈیم سے پن بجلی کی پیداوار 4 ہزار میگاواٹ سے کم ہوکر 800 تا 1300 میگاواٹ رہ گئی۔

مذکورہ عہدیدار کے مطابق وزارت پانی وبجلی کی جانب سے بجلی کی پیداوار پر فیول لاگت بچانے کے لیے فرنس آئل کے پاور پلانٹس سے پوری صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا کرنے کی اجازت نہیں تھی، جس کے باعث بجلی کی طلب کے مقابلے میں پیداوار کم تھی اور نیشنل پاور کنٹرول سینٹر کے سسٹم کی پاور فریکوئنسی آؤٹ ہونے کے باعث این ٹی ڈی سی کی ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کرگئی جس کے باعث بریک ڈاؤن ہوا۔

گذشتہ برس 8 جنوری کو بھی دھند اور اوورلوڈ ہونے کے باعث ملک بھر کو بجلی فراہم کرنے والی ٹرانسمیشن لائنیں ٹرپ ہونے سے ملک کے 3 صوبوں کو بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی تھی.

بعد ازاں 7 جولائی کو شہرِ قائد کراچی میں بجلی کا ایک بڑا بریک ڈاؤن ہوا اور شہر کا 70 فیصد حصہ تاریکی میں ڈوب گیا، جس کے بعد اسی ماہ کم از کم 3 مرتبہ بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا.


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

LIBRA Jan 22, 2016 01:08pm
yeh jamhoriyat ki hubsurti hy hahahaha

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025