'شریف برادران کے خلاف کارروائی نہیں کرسکتے'
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری کو بتایا گیا ہے کہ نیب راولپنڈی ریجن متعدد کیسز میں وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بھائی وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف کارروائی عمل میں نہیں لاسکتا کیونکہ انھوں نے عدالت سے حکم امتناعی حاصل کررکھا ہے۔
نیب کے راولپنڈی ریجن کے ہیڈ کوارٹرز کے سالانہ دورے کے موقع پر قمر زمان چوہدری کو بتایا گیا کہ شریف برادران نے لاہور ہائی کورٹ سے نئے اسٹے آرڈر حاصل کیے ہیں۔
ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ شریف برادران 2007 سے اپنے خلاف نیب کیسز پر عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر رہے ہیں، واضح رہے کہ یہ وہ وقت تھا جب نواز شریف کو سپریم کورٹ نے پاکستان واپس آنے کی اجازت دی تھی۔
شریف برادران اور ان کے خاںدان کے دیگر افراد کے خلاف کرپشن کے 3 ریفرنسز اور 6 انکوائریز نیب اور احتساب عدالت میں تعطل کا شکار ہیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ نیب کا راولپنڈی ریجن 90 فیصد اہم کرپشن کیسز کو دیکھ رہا ہے۔ نیب چیف کو بتایا گیا کہ دو درجن سے زائد اہم کرپشن کیسز میں سے صرف 2 یا 3 ہی تعطل کا شکار ہیں۔
اجلاس میں سابق صدر آصف علی زرداری، رینٹل پاور پراجیکٹ، مضاربہ اسکینڈل ، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی، ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹیٹیوشن، ریلویز، بینکنگ، ہاؤسنگ سوسائٹی میں زمینوں کے اسکینڈلز، ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی اور کیپٹل بلڈرز سے متعلق کیسز پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔
نیب کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس موقع پر قمر زمان چوہدری نے نیب کے راولپنڈی ریجن کی مجموعی کارکردگی کو سراہا۔
نیب راولپنڈی رینجن کو گذشتہ سال 7،002 شکایات موصول ہوئی تھیں، جن میں سے 333 شکایات میں سے 288 کی تصدیق کی جاچکی ہے۔ 299 انکوائریز میں سے 128 مکمل کرلی گئی ہیں جبکہ 96 تحقیقات میں سے 52 مکمل کی جاچکی ہیں۔
راولپنڈی کی نیب برانچ نے 69 افراد کو کرپشن الزامات کے تحت گرفتار کیا اور 48 ریفرنسز قائم کیے۔ اس ریجن میں سزا کی شرح کا تناسب 78 فیصد رہا جبکہ رقم کی برآمدگی 1 ارب 44 کروڑ روپے پر موجود ہے۔
یہ خبر 21 جنوری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔











لائیو ٹی وی
تبصرے (1) بند ہیں