'ہاکی فیڈریشن میں غبن کا کوئی پوچھنے والا نہیں'
اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم میر ظفراللہ خان جمالی نے پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیڈریشن لاکھوں روپے خرچ کرتی ہے لیکن مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام ہے۔
2006سے 2008 تک پی ایچ ایف کے صدررہنے والے میر ظفراللہ خان جمالی نے قومی اسمبلی کے سوال و جواب کے سیشن میں کہا کہ موجودہ فیڈریشن لاکھوں روپوں کے فنڈ کا غلط استعمال کرتی رہی ہے اور انھوں نے کھیل کو برباد کردیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ فیڈریشن کے خلاف کارروائی کرنے والا کوئی نہیں کیونکہ ان کے وزیراعظم کے دفتر سے قریبی تعلقات ہیں۔
واضح رہے پی ایچ ایف کے موجودہ صدر ریٹائرڈ برگیڈیئر سجاد کھوکھر کا انتخاب پی ایچ ایف کے پیٹرن ان چیف وزیراعظم نواز شریف کی خواہش پر ہی ہوا تھا۔
جمالی کا کہنا تھا کہ سابق انتظامیہ کو ایک سو ملین کی گرانٹ دی گئی تھی جس کو بدترین غبن کے ذریعے اڑا گیا جبکہ موجودہ انتظامیے کو 7 سوملین روپے دیے گئے ہیں جو بغیر کسی نتیجہ اور احتساب کے خرچ کیے جارہے ہیں۔
وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرازادہ نے جمالی کے سوالوں کے تفصیلی جوابات دینے کی کوشش کی لیکن جمالی نے سننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ پی ایچ ایف میں غبن پر خاموشی اختیار کرنے پر وفاقی وزیر کے خلاف بھی ایکشن لینا چاہیے۔
ریاض حسین پیرازادہ کا کہنا تھا کہ معاملہ متعلقہ اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیجا جائے گا جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے معاملے کو قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی آئی پی سی کو بھیج دیا ہے۔
کمیٹی متعلقہ حکام سے بحث کے بعد اپنی سفارشات قومی اسمبلی میں جمع کرا دے گی۔
یہ خبر 19 جنوری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (2) بند ہیں