ایران، امریکا میں 11 قیدیوں کا تبادلہ
تہران: امریکا اور ایران نے سمجھوتے کے تحت ایک دوسرے کے گیارہ قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اپنے ایٹمی پروگرام کی وجہ سے عائد عالمی پابندیاں اٹھنے کے امکانات کے پیش نظر ایران نے چار ایرانی نژاد امریکیوں کو رہا کر دیا۔
رہا ہونے والوں میں امریکی روزنامہ واشنگٹن پوسٹ کے صحافی جیسن رضیان بھی شامل ہیں جنہیں گزشتہ سال ایران نے جاسوسی کے الزام میں قید کی سزا دی گئی تھی۔
بی بی سی ورلڈ کے مطابق، چاروں قیدیوں کے نام تو ظاہر نہیں کیے لیکن ایران میں امریکی شہریت رکھنے والے صرف چار افراد قید ہیں۔
اے پی نے اپنی رپورٹ میں جیسن کے علاوہ جن تین لوگوں کے نام لیے ان میں سابق میرین عامر حکمتی، پادری سعید عابدینی اور ایک کاروباری شخصیت سیماک نامازی شامل ہیں۔
ایران کی نیوز ایجنسی فارس نے جیسن، حکمتی اورعابدینی کے نام ظاہر کیے ہیں۔
دوسری جانب، امریکا نے اپنی جیلوں میں قید سات ایرانیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایرانی نیوز ایجنسی آئی آر این اے کے مطابق، امریکا اور ایران کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کے تحت امریکا غیر قانونی طور پر اسلحہ کی خریداری میں ملوث 14 ایرانیوں کو بے دخل نہیں کرے گا۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.