• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 5:00pm

پٹھان کوٹ حملہ: پاکستانی تعاون پر ہندوستان مطمئن

شائع January 14, 2016

نئی دہلی: ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے پٹھان کوٹ ایئربیس حملے کے سلسلے میں پاکستانی تعاون کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تحقیقاتی ٹیم کو نئی دہلی آنے کی اجازت دے دی گئی ہے.

نئی دہلی میں میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان وکاس سوارپ کا کہنا تھا،' پاکستان کی تحقیقاتی ٹیم کا خیر مقدم کرتے ہیں اور مکمل تعاون کریں گے'.

یاد رہے کہ گذشتہ روز وزیراعظم نواز شریف کی زیرِ صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں پٹھان کوٹ ایئر بیس پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کے لیے تحقیقاتی ٹیم ہندوستان بھیجنے کا عندیہ دیا گیا تھا.

وکاس سوارپ نے بتایا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان خارجہ سیکریٹریز سطح کے مذاکرات ملتوی کردیئے گئے ہیں، جن کا اعلان عنقریب کیا جائے گا.

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مذاکرات کی تاریخ تبدیل کرنے پر راضی ہوگیا ہے کیوں کہ دونوں ممالک کو مذاکرات پر تیاری کے لیے وقت درکار ہے.

اس سے قبل رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ پاک-ہند سیکریٹری خارجہ مذاکرات رواں ماہ 15 جنوری کو شیڈول ہیں.

پاکستان میں کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کی گرفتاری کے حوالے سے کیے گئے سوال پر وکاس سوارپ نے کہا کہ انھیں اس کا علم نہیں تاہم جیش محمد کے خلاف کارروائی پاکستان کا ایک مثبت قدم ہے.

خیال رہے کہ ہندوستان نے مسعود اظہر کو پٹھان کوٹ ایئر بیس حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا تھا۔

گزشتہ روز وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت عسکری اور سیاسی قیادت کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں پٹھان کوٹ ایئربیس حملے کی تحقیقات میں کالعدم تنظیم جیش محمد کے کئی افراد کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی.

مزید پڑھیں : پٹھان کوٹ حملہ: پاکستان میں جیش محمد کے دفاترسیل

جبکہ غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے نام لیے بغیر پاکستانی افسران کے حوالے سے بتایا تھا کہ گرفتار کیے گئے افراد میں کالعدم جیش محمد گروپ کے سربراہ مسعود اظہر، ان کے بھائی رؤف اور بہنوئی بھی شامل ہیں۔

تاہم مولانا مسعود اظہر کی گرفتاری کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے گذشتہ روز پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا.

دوسری جانب ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے کالعدم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو حفاظتی تحویل میں لیے جانے اور وزیر اعظم ہاؤس کے بیان پر مزید کچھ کہنے سے گریز کیا.

یہ بھی پڑھیں:مولانا مسعود اظہر زیرحراست: 'تصدیق نہیں کرسکتے‘

قاضی خلیل اللہ کا کہنا تھا کہ پٹھان کوٹ ایئربیس پر حملے کے حوالے سے ہندوستان کی فراہم کردہ معلومات کو اعلیٰ سطح پر اٹھایا گیا ہے، دہشت گرد مشترکہ دشمن ہیں جن کے خاتمے کے لیے پاکستان اور ہندوستان کی جانب سے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے.

یاد رہے کہ پاکستانی سرحد سے محض 50 کلومیٹر دور پٹھان کوٹ میں ہندوستانی ایئر فورس کے ایئربیس پر دو ہفتے قبل دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا جس کے خلاف چار روز تک آپریشن جاری رہا۔

دہشت گردوں کے حملے میں ہندوستانی فوج کے 7 اہلکار ہلاک ہوئے جب کہ آپریشن میں 6 حملہ آور بھی مارے گئے۔

یہ بھی پڑھیں : پٹھان کوٹ حملے پر ہندوستان سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی

ہندوستان نے بعد ازاں الزام لگایا کہ دہشت گردوں کے سہولت کار پاکستان میں موجود ہیں اور اس سلسلے میں پاکستان کو چند فون نمبرز بھی فراہم کیے گئے جس پر پاکستان نے ہندوستان کو تحقیقات کی یقین دہانی کرائی۔

جس کے بعد ہندوستان کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات کی بنا پر پاکستانی اداروں نے تحقیقات کا آغاز کیا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024