عامر کی واپسی سے میری جگہ ختم نہیں ہوئی: جنید
حیدرآباد: پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر جنید خان نے اس تاثر کو رد کردیا ہے کہ اسپاٹ فکنسگ میں سزا یافتہ محمد عامر کی واپسی سے ان کی قومی ٹیم میں شمولیت کے امکانات معدوم ہوگئے ہیں۔
جنید خان کا کہنا تھا کہ عامر یا کسی اور کے ٹیم میں شامل یا باہرہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اس طرح کی چیزوں سے کسی کی زندگی میں شاید ہی کوئی اثر پڑتا ہو۔
قومی ایک روزہ کپ میں فاٹا کے خلاف واپڈا کی نمائندگی کرتے ہوئے جنید نے 33 رنز کے عوض ایک وکٹ حاصل کی تھی.
ان کا کہنا تھا کہ میں عامر کی موجودگی میں انڈر19 ٹیم میں کھیلا، اس لیے ان کی شمولیت سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
سلمان بٹ اور محمد آصف کے حوالے سے جنید کا کہنا تھا کہ دونوں نے واپڈا کی جانب سے پابندی کے خاتمے کے بعد اپنے پہلے میچ میں بہترین کارکردگی دکھائی ہے اور قومی ٹیم میں جگہ بنانے کے لیے اچھا آغاز کیا ہے، عامر نے واپسی اپنی کارکردگی کے ذریعے کی تھی۔
لیفٹ آرم فاسٹ باؤلر کا کہنا تھا کہ میچ چاہے ڈومیسٹک ہو یا بین الاقوامی، کھلاڑی پر ہمیشہ دباؤ ہوتا ہے اور سلمان بٹ نے بہترین کارکردگی دکھائی ہے اس لیے وہ داد کے مستحق ہیں۔
اپنی انجری کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ وہ اب مکمل طورپر صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ سینئر کھلاڑیوں کے مشورے پر باؤلنگ کے دوران اچھلنے کی عادت پر بھی قابو پا لیا ہے۔
جنید خان کا کہنا تھا کہ وسیم اکرم اور مشتاق احمد نے نشاندہی کی تھی کہ ان کے زخمی ہونے کی وجہ باؤلنگ کے دوران اچھلنے کی عادت بھی ہوسکتی ہے تاہم اب میں اس عادت سے چھٹکارا پا چکا ہوں لیکن میرا باؤلنگ ایکشن تبدیل نہیں ہوا۔
انھوں نے مزید کہا کہ مجھے صحت یاب ہوئے تقریباً چھ مہینے گزر چکے ہیں اور اب میں اے ٹیم اور پی ایس ایل میں بہترین کارکردگی کے لیے پرامید ہوں۔
آخر میں ان کا کہنا تھا کہ ہر فاسٹ باؤلر کو جب وہ زخمی ہونے کے بعد فٹ ہو جاتا ہے تو زیادہ میچوں کی ضرورت پڑتی ہے، بدقسمتی سے مجھے ضرورت کے مطابق کھیلنے کا موقع نہیں ملا اس لیے میں ڈومیسٹک کرکٹ کھیل رہا ہوں اور اچھی باؤلنگ کررہا ہوں۔
یہ خبر 11 جنوری 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔