انگلینڈ کیخلاف شکستوں سے فٹنس مسائل آشکار، وہاب
کولکتہ: قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر وہاب ریاض نے کہا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف حالیہ شکستوں نے پاکستانی ٹیم کے فٹنس مسائل پر سے پردہ ہٹا دیا اور ہمارا فٹنس کا معیار عالمی معیار کے مطابق نہیں تھا.
وہاب ریاض نے ڈان سے انٹرویو میں کہا کہ میرے خیال میں ہمارا فٹنس کا معیار کم ہے، انگلینڈ کے مقابلے میں ہم ایسے فٹ نہیں تھے۔
لیکن وہاب کے لیے مسئلہ صرف فٹنس کا نہیں ہے بلکہ ان کے مطابق باؤلنگ اور بیٹنگ کے شعبوں میں بھی سنجیدہ نوعیت کے مسائل ہیں۔
وہاب ریاض نے کہا کہ ہم نے آخری اوور میں باؤلنگ اچھی نہیں کی اور بیٹنگ میں بھی ایک یونٹ کے طور پر نہیں کھیل پائے۔
انگلیند کے خلاف سیریز میں پاکستانی بیٹنگ میں غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا تھا اور 30 نومبر 2015 کو سیریز کے تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ یقینی فتح کا موقع گنواتے ہوئے سیریز میں 3-0 سے شکست کھائی تھی۔
پاکستان کو وائٹ واش سے بچنے کے لیے آخری دو گیندوں میں 2 رنز درکار تھے اور وکٹ پر شعیب ملک کی موجودگی کو دیکھتے ہوئے یہ ایک آسان ہدف معلوم ہوتا تھا لیکن شعیب، کرس ووکس کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے اور سہیل تنویر آخری گیند پر درکار دو رن لینے میں ناکام رہے، تاہم بائی کا ایک رن ملنے کے سبب مقابلہ ٹائی ہو گیا۔
سپر اوور میں شاہد آفریدی اور عمر اکمل صرف تین رنز بنا سکے تھے جبکہ فیلڈنگ میں انور علی نے رن آؤٹ کرنے کا سنہری موقع گنوایا اور انگلینڈ کو فتح کا نادر موقع فراہم کیا۔
وہاب ریاض نے کہا کہ وہ کیچز چھوٹنے کی وجہ سے وکٹیں نہ ملنے پر پریشان نہیں ہیں، انھوں نے کہا کہ"مجھے ہمیشہ اسی ٹیم کے ساتھ وکٹیں ملی ہیں اور میں جانتا ہوں کہ ہمیشہ اسی ٹیم کے ساتھ وکٹیں حاصل کروں گا"۔
انھوں نے انگلینڈ کے خلاف آخری ٹی ٹوئنٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بہت حد تک انحصار قسمت پر ہوتا ہے اور اس دن ہم اتنے خوش قسمت نہیں تھے۔
فاسٹ باؤلر نے کہا کہ ٹیم فیلڈنگ کے معاملے میں سنجیدگی سے محنت کر رہی تھی اور امید ہے کہ ہم وقت کے ساتھ ساتھ بہتر ہوں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے ایک انٹرویو میں ٹیم کی فیلڈنگ میں بہتری کے حوالے سے کچھ ملتے جلتے خیالات کا اظہار کیا تھا۔
وہاب ریاض نے کہا کہ ہندوستان میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل دورہ نیوزی لینڈ ہمارے لیے میچ پریکٹس کا اچھا موقع ہے۔
پاکستان ٹیم اگلے تین ماہ میں انتہائی مصروف رہے گی، نیوزی لینڈ کے15 جنوری سے 31 جنوری تک دوہفتوں کے دورے میں 3 ٹی ٹوئنٹی اور3 ون ڈے میچز کھیلے گی جس کے بعد 4 فروری سے 23 فروری تک متحدہ عرب امارات میں پاکستان سپر لیگ اور 24 فروری سے 6 مارچ تک بنگلہ دیش میں ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی میں حصہ لے گی جس کے بعد ہندوستان میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کھیلا جائے گا۔
پاکستان ٹیم ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اپنا پہلا میچ 16 مارچ کو کوالیفائر ٹیم کے ساتھ کولکتہ میں کھیلے گی۔
ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا ایک بڑا میچ پاکستان اور روایتی حریف ہندوستان کے درمیان 19 مارچ کو دھرم شالا میں ہو گا۔
وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ ہمیں توقع ہے کہ دبئی اور شارجہ میں کھیلی جانے والی پاکستان سپر لیگ کی طرز کی ہی وکٹوں کا ہمیں ہندوستان میں بھی سانا جہاں وکٹ بلے بازی کے لیے سازگار اور سلو اور باؤلنگ کے لیے بھی اچھی ہوتی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ" ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ ہم بطور ٹیم کہاں کھڑے ہیں"۔
وہاب کہتےہیں کہ ہماری ٹیم چند نوجوانوں پر مشتمل ہے، ہم اچھی ٹیم ترتیب دینے کی کوشش کررہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ نیوزی لینڈ میں کافی تجربہ حاصل کر پائیں گے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔