ایران سے جنگ کا کوئی ارادہ نہیں، سعودی عرب
ریاض: سعودی عرب کے نائب ولی عہد اور وزیر دفاع محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ان کے ملک اور ایران کے درمیان جنگ تباہی کی شروعات ہو گی اور وہ اس کی اجازت نہیں دیں گے۔
مشہور ہفت روزہ اکنامسٹ نے جمعرات کو محمد بن سلمان سے ایک انٹرویو کے حوالے سے بتایا ’یہ ایسی چیز ہے جسے ہم ہوتا نہیں دیکھ رہے اور جو بھی حالات کو اس جانب لے جا رہا ہے اس کا دماغ ٹھیک نہیں‘۔
وزیر دفاع کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب جمعرات کو ایران نے سعودی طیاروں پر یمن میں فضائی حملے کے دوران 'جان بوجھ' کر ایرانی سفارت خانے کو نشانہ کا الزام لگایا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان حسین جابر انصاری نے کہا کہ فضائی حملے کے دوران ایرانی سفارت خانے کا عملہ زخمی بھی ہوا۔ تاہم، ترجمان نے وضاحت نہیں کی کہ سعودی عرب نے مبینہ فضائی کارروائی کب کی۔
سعودی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ یمن میں ایرانی سفارت خانے پر حملے کے الزام کی تحقیقات کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں ایک نامور شیعہ عالم نمر النمر کو موت کی سزا دیئے جانے کے بعد گزشتہ دنوں مظاہرین نے تہران میں واقع سعودی سفارت خانے اور شہر مشہد میں سعودی قونصل خانے پر دھاوا بول دیا تھا۔
مزید پڑھیں : ایران میں مشتعل مظاہرین کا سعودی سفارت خانے پر حملہ
واقعے کے بعد سعودی عرب نے ایران سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ایران کے سفارتی عملے کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کی ہدایت کی تھی۔
دونوں ملکوں کے درمیان کشیدہ حالات کا اثر مشرق وسطیٰ کے دوسرے ملکوں میں بھی نظر آ رہا ہے۔
اکنامسٹ سے گفتگو میں سعودی وزیر دفاع نے ’مشرق وسطی میں امریکا کی کم ہوتے کردار پر تشویش کا بھی اظہار کیا‘۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (2) بند ہیں