• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

سعودی وزیر خارجہ، نواز شریف کا علاقائی سلامتی پر غور

شائع January 7, 2016
۔ — اے پی پی
۔ — اے پی پی

اسلام آباد: سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل بن احمد الجبیر نے وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات میں علاقائی سلامتی پر گفتگو کی۔

جعمرات کو یہاں ہونے والی ملاقات میں علاقائی سلامتی کی صورتحال کے علاوہ باہمی دلچسپی کے امورپر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مشیرخارجہ سرتاج عزیز معاون خصوصی طارق فاطمی ، قومی سلامتی کے مشیر ناصر خان جنجوعہ اور سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری بھی اس موقع پر موجود تھے۔

سعودی وزیر نے آج پاکستان کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز اور فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف سے بھی ملاقاتیں کیں۔

جی ایچ کیو میں جنرل راحیل سے ملاقات کے دوران سعودی وزیر نے دہشت گردی کے خلاف کامیاب آپریشن اور علاقائی استحکام کی کوششوں پر پاکستان فوج کو سراہا۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی پی کے مطابق، دفتر خارجہ میں ملاقات کے بعد سرتاج عزیز اور سعودی وزیر کی مشترکہ پریس کانفرنس منسوخ کر دی گئی۔

دو روزہ دورے پر یہاں مجود سعودی وزیر خارجہ کو تین جنوری کو اسلام آباد آنا تھا۔ تاہم، سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں کشیدگی کے باعث ان کا یہ دورہ چار روز کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

مزید پڑھیں : سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان ملتوی

سعودی عرب اور ایران کے درمیان تلخی کے بعد اس دورے کو کافی اہمیت دی جارہی ہے اور توقع ہے کہ مہمان وزیر خارجہ کی پاکستانی قیادت سے ملاقاتوں میں 34 اسلامی ممالک پر مشتمل اتحاد میں پاکستان کی شمولیت اور کردار کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : 'دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 34 اسلامی ریاستیں متحد‘

خیال رہے کہ سعودی عرب نے تقریباً 3 ہفتے قبل یہ اعلان کیا تھا کہ اس نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کے لیے 34 اسلامی ریاستوں پر مشتمل اتحاد قائم کیا ہے، جس میں پاکستان بھی شامل ہے، جبکہ ایران کا نام اس فہرست میں شامل نہیں تھا۔

اس اعلان کے بعد ابتدا میں یہ خبریں گردش کرتی رہیں کہ سعودی اتحاد میں شامل کرنے کے حوالے سے پاکستان کو پہلے سے آگاہ نہیں کیا گیا. تاہم بعد میں پاکستانی دفتر خارجہ نے اس فوجی اتحاد میں باضابطہ شمولیت کی تصدیق کر دی۔

مزید پڑھیں : سعودی اتحاد میں کردار،پاکستان تفصیلات کا منتظر

دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان اس اتحاد کا باقاعدہ رکن ہے تاہم سعودی حکومت سے اتحاد میں پاکستان کے ممکنہ کردار کے بارے میں مزید تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

تبصرے (1) بند ہیں

Imran Jan 07, 2016 04:22pm
Our country dont stand with both Iran and Saudia.We need our own Policy. Sab say pehlay Pakistan.

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024