• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

آصف زرداری پر قائم مزید ایک ریفرنس کا ریکارڈ غائب

شائع January 7, 2016

اسلام آباد: سابق پاکستانی صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف اثاثوں کے حوالے سے قائم ایک ریفرنس کا 15 سال قبل کا اصل ریکارڈ احتساب عدالت سے غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

واضح رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ آصف زرداری کے خلاف کسی مقدمے کا اصل ریکارڈ غائب ہوا ہے۔ اس سے قبل بھی ان کے خلاف قائم کیے جانے والے دو ریفرنسز کا ریکارڈ غائب ہوچکا ہے، ان دونوں ریفرنسز میں بلا آخر آصف زرداری کو بری کردیا گیا تھا۔

گذشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے راولپنڈی کی احتساب عدالت میں ایک حلف نامہ جمع کروایا گیا، جس میں کہا گیاکہ بیورو نے 15 سال قبل کیس کا اصل ریکارڈ عدالت میں جمع کروایا تھا، جو آج کی تاریخ تک نیب کو واپس نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ عدالت مذکورہ کیس میں اصل ریکارڈ کی غیر موجودگی میں گواہان کے بیان ریکارڈ نہیں کرسکتی۔

کیس کی سماعت کو آئندہ روز (جمعرات) تک کے لیے ملتوی کرتے ہوئے احتساب عدالت کے جج خالد محمود رانجھا نے آئندہ سماعت میں کیس کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا.

نیب حکام نے ڈان کو بتایا کہ بیورو کی ٹیم نے عدالت کو ایک تحریری مراسلہ پیش کیا، جو ان کو اصل ریکارڈ جمع کروانے کے موقع پر فراہم کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی دستاویزاتی ثبوت موجود نہیں ہے کہ ریکارڈ نیب کو واپس کردیا گیا تھا۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’درحقیقت، کیس کا اصل ریکارڈ ریفرنس دائر کرنے کے موقع پر عدالت میں جمع کروایا جاتا ہے اور وہ اُس وقت تک عدالت کے پاس محفوظ رہتا ہے جب تک اس ریفرنس کا فیصلہ نہیں ہوجاتا‘۔

یاد رہے کہ مذکورہ کیس کے حوالے سے ہونے والی گزشتہ سماعت کے دوران عدالت نے نیب کو کیس کا اصل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا تھا، لیکن بیورو نے عدالت کو بتایا تھا کہ ریکارڈ عدالتی ریکارڈ سے غائب ہوگیا ہے۔

نیب کے عہدیدار کا دعویٰ ہے کہ بیورو نے جنوری 2001 سے قبل احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا تھا، اُس وقت کیس کا اصل ریکارڈ عدالت کو فراہم کردیا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ کیس کی اصل فائل سے 300 صفحات غائب ہیں، جس کے بعد عدالت نے لاپتہ ریکارڈ کی تلاش کے لیے اپنی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

اس سے قبل، آصف زرداری کے مقدمات کے حوالے سے ماضی میں ایسا دو بار ہو چکا ہے، جب ایس جی ایس کوٹیکنا اور اے آر وائی ریفرنس کا ریکارڈ غائب ہوگیا تھا اور بعد میں ان مقدمات میں آصف زرداری کو بری کردیا گیا۔

عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ ان کے موکل کے خلاف موجود اثاثوں کے حوالے سے قائم ریفرنس کا ریکارڈ غائب نہیں ہوا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ ایک پرانا ریکارڈ ہے اور عدالتی عملہ اس کی نشاندہی کی کوشش کررہا ہے‘۔

مذکورہ کیس میں مزید 5 گواہان کے بیانات ریکارڈ کروائے جانے ہیں، جس کے بعد عدالت اس کیس کا فیصلہ سنا دے گی۔

یہ خبر 7 جنوری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

تبصرے (2) بند ہیں

Haider Shah Jan 07, 2016 11:33am
Feel sick to my stomach, From top to the Bottom they are all robber. without massive chopping their roots deepen down as days goes by.
Imran Jan 07, 2016 09:22pm
well he is still not in government. think what he can do when in power.

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024