• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

سعودی-ایران کشیدگی پر پاکستان کو تشویش

شائع January 4, 2016

اسلام آباد: پاکستان نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان موجودہ بحران کا پرامن حل کا خواہاں ہے کیوں کہ مسلم امہ میں اختلافات کا فائدہ دہشت گردوں کو ہوتا ہے۔

پاکستان نے تہران میں سعودی سفارت خانے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کو افسوسناک قرار دیا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں ایک نامور شیعہ عالم نمر النمر کو موت کی سزا دیے جانے کے بعد گزشتہ روز مظاہرین نے تہران میں واقع سعودی سفارت خانے اور شہر مشہد میں سعودی قونصل خانے پر دھاوا بول دیا تھا۔

واقعے کے بعد سعودی عرب نے آج ایران سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ایران کے سفارتی عملے کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کی ہدایت کی تھی۔

واقعے کے بعد ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں مظاہرین کو سفارتی حدود کا احترام اور پرسکون رہنے کی تلقین کی، جبکہ سعودی سفارت خانے پر دھاوا بولنے والے 44 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

56 سالہ شیخ نمر الباقر النمر کو 12-2011 میں ملک کے سب سے بڑے مشرقی صوبے ’الشریقہ‘ میں حکومت مخالف احتجاج کو منظم کرنے کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی گئی تھی۔

ان کے ہمراہ دیگر 46 افراد کو بھی دہشت گردی کا جرم ثابت ہونے پر موت کی سزا دی گئی تھی۔

شیخ نمر الباقر النمر کو اکتوبر 2014 میں موت کی سزا سنائی گئی تھی، جبکہ سپریم ٹرائل کورٹ اور سپریم کورٹ نے ان کی اپیل مسترد کر تے ہوئے اکتوبر 2015 میں سزائے موت کی توثیق کی تھی۔

یاد رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات میں گزشتہ کئی دہائیوں سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور سعودی عرب کئی بار یہ الزام لگا چکا ہے کہ ایران، عرب ممالک کے معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

میثم مہدی Jan 05, 2016 02:33am
خبر کے ساتھ یہ بتانا صحافتی ذمہ داری کا مظاہرہ ہوتا کہ سعودی حکام کے مطابق دہشت گردی کا جرم ثابت ہونے پر. ........

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024