نامزد میئر کراچی کے پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ الطاف حسین کے متنازع بیانات اور تقاریر میں معاونت پر انسداد دہشت گردی عدالت نے کراچی کے نامزد میئر وسیم اختر اور پارٹی کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر فاروق ستار سمیت 20 رہنماؤں کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔
یاد رہے کہ ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین نے رواں برس 12 جولائی کو لندن سے ایک ٹیلیفونک خطاب میں رینجرز کو سیاسی جماعت قرار دیتے ہوئے فوج پر شدید تنقید کی تھی۔
کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نمبر ایک کے جج بشیر احمد کھوسو کی عدالت نے ایم کیو ایم کے قائد کے متنازع بیانات اور تقاریر پر الطاف حسین جبکہ ان کی معاونت پر ڈاکٹر فاروق ستار، وسیم اختر سمیت اراکین قومی اسمبلی خالد مقبول صدیقی، رشید گوڈیل، ریحان ہاشمی، سلیمان مجاہد، سینیٹر نسرین جلیل، سینیٹر طاہر مشہدی، رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن، خوش بخت شجاعت، حیدر عباس رضوی و دیگر رہنماوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیئے۔
مزید پڑھیں : الطاف حسین پر مقدمات کی تعداد 100 سے تجاوز
خیال رہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف متنازع تقاریر پر ملک بھر میں 100 سے زائد دہشت گردی کے مقدمات درج کیے جا چکے ہیں جبکہ ان کے گرفتاری کے ناقابل ضمانت وارنٹ بھی جاری ہو چکے ہیں علاوہ ازیں رینجرز افسران کو دھمکیاں دینے کے مقدمے میں الطاف حسین کو عدالت مفرور قرار دے چکی ہے۔
کراچی کے مختلف تھانوں میں بھی ایم کیو ایم قائد اور پارٹی رہنماؤں کے خلاف 20 سے زائد مقدمات درج کیے گئے، جن میں انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل تھیں، مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور شہریوں کی جانب سے گڈاپ سٹی تھانہ، سچل تھانہ، بن قاسم تھانہ،اسٹیل ٹاؤن تھانہ ، ملیر کینٹ تھانہ، قائد آباد تھانہ، سکھن تھانہ ، قائد آباد تھانہ، سائٹ تھانہ، سپرہائی وے تھانہ، سہراب گوٹھ سمیت دیگر تھانوں میں مقدمات درج کروائے گئے تھے.
ایم کیو ایم کے رہنماء روف صدیقی بھی ان مقدمات میں شامل ہیں البتہ وہ ضمانت قبل از گرفتاری لے چکے ہیں اسی لیے ان کی ضمانت میں 15 جنوری تک توسیع کر دی گئی، روف صدیقی پر کراچی کے مختلف تھانوں میں 23 مقدمات درج ہیں، جبکہ انہوں نے مقدمات کے درج ہونے کے ساتھ ہی ضمانت کروانا شروع کر دی تھی۔
خیال رہے کہ 22 دسمبر کو بھی اسی عدالت نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
مزید پڑھیں : کراچی کے نامزد میئر کے وارنٹ گرفتاری جاری
واضح رہےکہ ایم کیو ایم نے کراچی میں بلدیاتی الیکشن جیتنے کے بعد وسیم اختر کو کراچی کا میئر نامزد کیا ہے البتہ گزشتہ دو ہفتوں میں ان کے ڈاکٹر عاصم کیس سمیت الطاف حسین کی متنازع تقریر میں معاونت پر دو بار پہلے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں۔
گلگت کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے الطاف حسین کو سیکیورٹی اداروں کے خلاف متنازع تقریر پر 81 برس قید اور 24 لاکھ روپے جرمانے کی سزاء سنائی تھی۔
یاد رہے کہ 4 ستمبر 2015 کو لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) کے سربراہ الطاف حسین کی تقاریر اور تصاویر کی نشر و اشاعت پر پابندی عائد کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں.
قبل ازیں 31 اگست 2015 کو لاہور ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی تقاریر کی لائیو کوریج پر تاحکم ثانی پابندی عائد کی تھی۔
ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین 1992 سے لندن میں مقیم ہیں اور ٹیلی فون کے ذریعے اپنے کارکنوں سے خطاب کرتے ہیں۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں
تبصرے (1) بند ہیں