• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

قومی صحت پروگرام کا افتتاح،32 لاکھ خاندان استفادہ کریں گے

شائع December 31, 2015

اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف نے قومی صحت پروگرام کا باقاعدہ افتتاح کر دیا، اس پروگرام سے ابتدائی طور پر 32 لاکھ خاندان استفادہ کر سکیں گے۔

پروگرام کا آغاز ابتدائی طور پر 15 اضلاع میں کیا گیا ہے، شروع میں 12 لاکھ خاندانوں کو قومی صحت کارڈ جاری کیے جائیں گے بعد ازاں ان میں مزید 8 اضلاع کے 20 لاکھ خاندانوں کا بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔

پروگرام کی افتتاحی پروگرام میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، خرم دستگیر، وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ اور طارق فضل کے علاوہ وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز شریف نے شرکت کی۔

پروگرام کے حوالے سے وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشن و کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ بتایا کہ پاکستان میں 50 فیصد افراد بیماریوں کی وجہ سے غربت کا شکار ہوتے ہیں، صحت کارڈ پاکستان کی تاریخ میں صحت عامہ کا منصوبہ ہے، قومی صحت پروگرام کا اجراء وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے کیا جا رہا ہے۔

سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ سرکاری اسپتالوں کے ساتھ ساتھ اب شہری سرکاری خرچ پر نجی اسپتالوں میں بھی کروا سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمومی بیماریوں کے لیے ہر خاندان سالانہ 3 لاکھ روپے تک علاج کا استفادہ کریں گے البتہ اس سے زائد اخراجات کے بعد بھی سرکاری سطح پر ادائیگی ہوگی جس کے لیے بیت المال سے معاہدہ کیا گیا ہے۔

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ یہ کارڈ ان افراد کو جاری کیا جائے گا جن کی یومیہ آمدن 200 روپے تک ہو گی جبکہ مجموعی طور پر پروگرام کے لیے وفاقی حکومت 9 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ حکومت نے 16-2015 کے بجٹ میں کم سے کم اجرت 13 ہزار روپے مقرر کی تھی جبکہ صحت کارڈ ان افراد کو جاری کیا جائے گا جن کی آمد 6 ہزار روپے ماہانہ تک ہوگی۔

سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ روڈ ایکسیڈنٹ، زچگی، کھانسی، نزلہ، زکام اور ہیپاٹائٹس سمیت چھوٹی بیماریوں کے لیے 50ہزار روپے مقرر ہوں گے، جبکہ بائی پاس، گردوں کا آپریشن، اینجویو پلاسٹی سمیت بڑی بیماریوں پر 3 لاکھ روپے خرچ ہوں گے، دوران علاج مقرر حد عبور ہونے پر بیت المال مزید 3 لاکھ روپے دے گا۔

انہوں نے کہا کہ اسپتالوں کو بھی کم شرح سود پر قرضے دیئے جائیں گے تاکہ اسپتال اپنے معیار کو بہتر کریں۔

'پروگرام میں 2 صوبے شامل نہیں'، نواز شریف

افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ اس پروگرام میں دو صوبے شامل ہیں،خواہش ہےتمام صوبائی حکومتیں بھی اس پروگرام میں شامل ہوں۔

نواز شریف نے کہا کہ سندھ اور خیبر پختونخوا میں بھی غریب افراد رہتے ہیں، ان صوبوں کے غریب عوام کی خدمت بھی مل چل کر کرنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کا مقصد کم آمدنی والوں کو صحت سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہے، یہ پروگرام 23 اضلاع میں شروع کیا جائےگا، ابتداء میں 15 اضلاع میں کارڈ کا اجراء ہوگا جن سے 32 لاکھ خاندان مستفید ہوں گے۔

نواز شریف نے کہا کہ پروگرام کے تحت غریب خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس کی سہولت دی جائے گی، مفاد عامہ کے کاموں میں کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے، قومی صحت پروگرام سیاست نہیں عبادت ہے۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ قومی صحت کارڈ کا غلط استعمال ہوا یا اسپتالوں میں اس پر علاج نہ کیا گیا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔

وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ علاج کی رقم 3 لاکھ سے تجاوز کرنے پر بیت المال مزید 3 لاکھ روپے دے گا۔

نواز شریف نے کہا کہ علاج کی خاطر جائیدادیں تک بک جاتی ہیں،اب ایسا نہیں ہوگا کہ غریب بیمارہواوراسے گھر کی چیزیں بیچنا پڑیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

تبصرے (5) بند ہیں

Aamir Dec 31, 2015 12:11pm
But how to get these cards?
Aamir Dec 31, 2015 12:30pm
two Provinces? Could you possibly mention them?
Ali kazmi Jan 01, 2016 01:26am
@Aamir bhai jo log 6k earn kar te hain only for those people, 6k earn karne wale log internet use nahi kia karte , Allah behtr kare ga. Bs Dua karo
Shafqat Satti Jan 01, 2016 02:06am
It is just advertisement,nothing for poor,for example i am doing any job on just daily bases and i am earning Rs 800 or Rs 1000 or Rs 200 daily and with very hard i am running my home,but i don't have any amount in Bank,and i will sick then? How i can get high cost treatment,Health Treatment should be free for everybody.
ARA Jan 01, 2016 02:16am
@Aamir سندھ اور خیبر پختونخوا " نواز شریف نے کہا کہ سندھ اور خیبر پختونخوا میں بھی غریب افراد رہتے ہیں، ان صوبوں کے غریب عوام کی خدمت بھی مل چل کر کرنی چاہیے۔ "

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024