• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

محمد عامر کی واپسی : فائدہ مند یا نقصان دہ؟

شائع December 25, 2015 اپ ڈیٹ December 26, 2015
بہتر تو یہی ہو گا انہیں 2016 میں مکمل سیزن ڈومیسٹک کرکٹ کی سختیاں جھیلنے کا پابند بنایا جائے جس سے ممکنہ طور پر وہ بہت کچھ سیکھیں گے۔ فوٹو اے ایف پی
بہتر تو یہی ہو گا انہیں 2016 میں مکمل سیزن ڈومیسٹک کرکٹ کی سختیاں جھیلنے کا پابند بنایا جائے جس سے ممکنہ طور پر وہ بہت کچھ سیکھیں گے۔ فوٹو اے ایف پی

وہ ایک بے مثال اور غیر معمولی ٹیلنٹ ہے۔

محمد عامر جنہیں تقریباً ساڑھے چھ سال قبل کرکٹ میں اپنے آغاز کے ساتھ ہی خداد صلاحیتوں کا حامل قرار دیا گیا تھا، وہ ایک بار پھر پاکستان کرکٹ میں واپسی کیلئے پر تول رہے ہیں۔

چند ڈومیسٹک میچوں اور پھر نسبتاً مسابقتی مقابلے کی فضا کی حامل بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں محمد عامر ایسا تاثر قائم کر چکے ہیں کہ ان کے ناقدین بھی تعریف پر مجبور ہو گئے ہیں کیونکہ وہ خصوصاً ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی میچوں میں اکیلے ہی پاکستان کی بے جان ٹیم میں ایک نئی روح پھونک سکتے ہیں۔

لیکن 2010 کے بدنام زمانہ لارڈز ٹیسٹ میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں سزا کاٹنے کے پانچ سال بعد ان کی کرکٹ میں دوسری اننگ اتنی آسان نہ ہو گی اور نہ ہی ان کی توقعات کے مطابق کچھ خوشگوار ہو گی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بھرپور اور انتہائی منظم حمایت کے بعد عامر شاید کچھ پُھول گئے ہوں لیکن انہیں اب بھی پانچ سال قبل ہونے والے اس دورہ انگلینڈ کے کم و بیش آدھے درجن کھلاڑیوں کے ساتھ ڈریسنگ کا دوبارہ حصہ بننے جیسے دشوار مسئلے کا سامنا ہے جن میں سے اکثر آج بھی لارڈز میں عامر اور ان کے ساتھی کھلاڑیوں محمد آصف اور سلمان بٹ کی اس دھوکا دہی کو یاد کر کے پیچ و تاب کھاتے ہوں گے۔

اظہر علی، محمد حفیظ، وہاب ریاض، شاہد آفریدی، اسد شفیق، شعیب ملک، عمر گل اور کئی دیگر کھلاڑی قصور وار نہ ہونے کے باوجود کئی ہفتوں اور مہینوں تک شرم سے اپنے سر جھکانے اور ذلت سہنے پر مجبور رہے اور ان تینوں کھلاڑیوں کے بدترین عمل میں حصے دار نہ ہونے کی صفائیاں پیش کرتے رہے۔

اگر وہ اب بھی اس بھیانک واقعے پر سوچ بچار کرتے ہیں تو یہ ایک قدرتی امر ہے کیونکہ اس کی وجہ سے انہیں ناصرف کرکٹ کھیلنے والی تمام ٹیموں کا غم و غصہ سہنا پڑا بلکہ ساتھ ساتھ یہ واقعہ ٹیم پر 'کرکٹ کے اچھوت' کا بدنما داغ بھی لگا گیا۔


اسی موضوع پر مزید خبریں

اظہر اور حفیظ کے خلاف کارروائی کا خدشہ
عامر دوسرا موقع ملنے کے مستحق، پی سی بی

عامر کی قومی ٹیم میں ممکنہ واپسی کے حوالے سے جاری تمام تر شور شرابے کے باوجود ماہرین کرکٹ نے اس بات کی نشاندہی میں ذرا بھی دیر نہ لگائی کہ اس اسکینڈل میں ملوث اپنے دونوں ساتھیوں کی طرح عامر نے بھی اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد ابتدا میں اقبال جرم سے انکار کرتے ہوئے الزامات کا بھرپور مقابلہ کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ تاہم انگلینڈ میں جیل کاٹنے کے بعد انہوں نے اقبال جرم کرنے کے ساتھ ساتھ انسداد کرپشن حکام سے بھرپور تعاون پر رضامندی ظاہر کی اور انہیں فوراً ہی مقدمے میں بطور گواہ شامل کر لیا گیا۔

یقیناً وہ شاندار فارم میں واپس آگئے ہیں اور بہت خوبصورت باؤلنگ کا مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن یہ سب انہیں لارڈز میں کیے گئے غیر اخلاقی اعمال کے اثرات سے پاک نہیں کرسکتا۔ اس وقت تو بالکل نہیں۔ بہتر تو یہی ہو گا انہیں 2016 میں مکمل سیزن ڈومیسٹک کرکٹ کی سختیاں جھیلنے کا پابند بنایا جائے جس سے ممکنہ طور پر وہ بہت کچھ سیکھیں گے اور وہ قومی ٹیم میں زیادہ بہتر طریقے سے اپنی جگہ بنانے میں کامیاب رہیں گے۔

اس حقیت سے انکار نہیں آئی سی سی کی جانب سے رواں سال کے آغاز میں انہیں ابتدائی سطح کی کرکٹ کھیلنے کی اجازت ملنے کے بعد سے ماحول ان کے حق میں سازگار ہوتا جا رہا ہے، لیکن اس کے باوجود پی سی بی اور چند عاقبت نااندیش حضرات نہ جانے کیوں ان کی ٹیم واپسی کے حوالے سے انتہائی جلد بازی سے کام لیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں جس کے سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ فاسٹ باؤلر اپنی 24ویں سالگرہ سے بھی چار ماہ کے فاصلے پر ہیں تو پھر اتنی جلد بازی کیوں؟

پی سی بی کی نظر میں نوجوان فاسٹ باؤلر کی عالمی کرکٹ میں فوری واپسی کے عوامل میں سے ایک ہے عامر کا نام نہاد 'بحالی کے پروگرام' بھی گزشتہ کچھ ہفتوں کے دوران باؤلر کے امپائر اور ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ جھگڑوں کی رپورٹس کو دیکھتے ہوئے مناسب معلوم نہیں ہوتا۔ یہ بات بھی انتہائی افسوسناک ہے کہ پی سی بی میں موجود 'سمجھدار' لوگوں میں سے کسی کے پاس بھی اتنی عقل نہیں کہ وہ عامر کی واپسی کے حوالے سے بورڈ کے منصوبوں پر کھلاڑیوں کو اعتماد میں لے سکے جس سے یہ مسئلہ ہمیشہ کیلئے حل ہوجاتا۔

چیف سلیکٹر ہارون رشید اور ہیڈ کوچ وقار یونس سمیت عامر کی ازسرنو وکالت پر مصر حضرات یہ جواز پیش کرتے ہیں کہ اسلام کسی جرم کی سزا پانے اور معافی مانگنے والے شخص سے درگزر کرنے کا درس دیتا ہے لیکن عامر کے معاملے میں ان کے یہ دعوے کھوکھلے ثابت ہوتے ہیں۔

اگر غلط سرگرمیوں میں ملوث کسی ڈاکٹر کا لائسنس منسوخ کیا جا سکتا ہے یا بھاری رشوت کے عوض اپنے ضمیر کا سودا کرنے والے جج پر تاحیات پابندی عائد کی جا سکتی ہے تو پھر ملک کو بیچنے کی کوشش کرنے والے کرکٹر کو کس طرح معاف کیا جا سکتا ہے؟۔

پانچ سال بعد پاکستان کرکٹ ٹیم میں شامل بہترین کرکٹرز اور مصباح کی شاندار قیادت کی بدولت اپنی ساکھ بحال کرتے ہوئے صف اول کی کرکٹ کھیلنے والی اقوام میں پھر سے شامل ہو چکی ہے جنہوں نے حالیہ برسوں میں ملک کی کھوئی ہوئی ساکھ کو کامیابی سے بحال کیا۔

مصباح کے بدترین ناقدین بھی انہیں پاکستان کرکٹ کا مسیحا مانتے ہیں جنہوں نے اپنے ساتھی کھلاڑیوں کی مدد اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل سے ہونے والے تباہی کا ڈٹ کا مقابلہ کرتے ہوئے اس کے اثرات کو زائل کر کے ایک پہاڑ سر کیا۔

آج مصباح کے کارناموں کی ناصرف تعریف کی جاتی ہے بلکہ وہ کرکٹ کے کھیل کی اقدار، قواعد و قوانین اور اس کی روح کو بھی برقرار رکھنے کی کوششوں میں مصروف ہیں جو اس کھیل کا اصل حسن ہیں۔

داغدار محمد عامر واپس آ کر ان سب چیزوں کو ہوا میں اڑا کر مذاق بنا سکتے ہیں۔

تبصرے (6) بند ہیں

M. Imran Dec 25, 2015 10:29pm
اپنے مضمون کے ساتھ سروے پر بھی نظر ڈال لیں کہ لوگ کیا چاہتے ہیں آپکو جواب مل جائیگا
Israr Muhammad Khan Yousafzai of Shewa Dec 26, 2015 12:59am
عامر کے معاملے کو بورڈ نے متنازعہ بنا دیا ھے اور جلد بازی سے کام لیا ھے اگر عامر کو لینا تھا تو پہلے اس کے انے کیلئے فضاء ہموار کرتے بعد میں انکو لاتے تو معاملہ نہیں بگڑتا میرے زاتی رائے میں عامر کو ٹیم میں نہیں لینا چاہئے کیونکہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا مسئلہ باولنگ نہیں پاکستان کی باؤلنگ کا شعبہ ھمیشہ سے شاندار رہا ھے ھماری کرکٹ ٹیم کی اصل کمزوری بیٹنگ اور کمزور فیلڈنگ ھے اس پر توجہ دینے کی ضرورت ھے پاکستان کو اچھے بیٹسمینوں لہ ضرورت ھے نہ کہ باؤلرز کی پاکستان میں عامر جیسے بہت سے باؤلر ٹیم میں انے کے منتظر ھیں عمرگل جنید حان احسان عادل محمد طلحہ سہیل حان عمران حان محمد سمیع جیسے باولرز کی ٹیم میں جگہ نہیں ھے عامر سے زاتی عناد نہیں لیکن سزا یافتہ کھلاڑی کو کیوں لیا جائے عامر نیوزی لینڈ آسٹریلیا انگلینڈ نہیں جاسکتا کیونکہ وہاں کے قوانین عامر جیسے ادمی کو اپنے ملک میں انے کا اجازت نہیں دیتے اور یہی ملک مستقبل قریب میں پاکستان نہیں ائنگے کرکٹ بورڈ نے خوامخوہ مسئلہ بنا دیا
Faisal Baig Dec 26, 2015 10:12am
عامر کی واپسی کے خلاف ہنگامہ کرنے والوں سے سوال ۔۔۔ کیا اُنہوں نے زندگی میں آج تک کوئی غلطی نہیں کی ؟ ۔۔۔ کیا اُنکی فیملی میں غلطی کرنے والوں کا اُنہو ں نے ہمیشہ کے لیے بائیکاٹ کر دیا یا اتنی ایمانداری صرف عامر کیس میں یاد آئی ؟ ۔۔۔۔۔ کیا ان لوگوں کے اردگرد کے لوگ حتی کے ٹیم کے لوگ اتنے پاک صاف ہوگئے کہ عامر کے ساتھ کھیلنے میں واقعی دقت ہو رہی ہے ؟ ۔۔۔اگر نہیں اور یقینًا نہیں تو یہ گروہ ’کسی‘ کے کہنے پر ایسا کر رہے ہیں جو بذات خود قابل سزا ہے ۔۔۔
farrukh Dec 26, 2015 12:48pm
People who say our bowling is very strong, just want to bring their attention on last 2 year record of Pakistan ODI where Pakistan lost matches more for its bowling rather than batting. Reason is we have lost Hafeez, Saeed Ajmal, Raza hassan's bowling. Also bowlers who r playing are under par with their bowling that includes Shahid Afridi, Junaid Khan, Muhammad Irfan(he dont know what yorker is) & even Wahab(he is not consistent). Our bowling used to be strong but not any more. Many people used to say in last 5 years that we have lots of bowling talent like Muhammad amir in our domestic circuit but that is a myth, we didnt find one genuine pacy & thinking bowler. I appreciate Misbah's contribution to the country but the biggest negative of Misbah lies in his 'negative' approach. Pakistan's biggest strength used to be fast (rapid fast) bowling & belief to win a match from any situation. Misbah has taken these two things and replace it with spinner attack & always play safe approach.
faisal Dec 26, 2015 07:43pm
@farrukh......Pakistan team ab ODI ranking mein 9 no hai,misbah ki captaincy mein hi aaye hai,,,younass khan iss ko opper le k gya hai,,,,aqal k andho,,,,test ranking mein,not misbah,,,,oneday 9 no per misbah ki captaincy,aur uss k chamche azhar ali,jis captain chor k gya hai,,,,Muhammad aami aur Abdul razzaq ko leke aao,phir dekho 2 ,3 series,,phir chanti kro sab ki
faisal Dec 26, 2015 07:49pm
misbah ki captaincy mein hi pak ki ODI ranking 9 aaye hai,,,test mein jo ab ranking hai,younass khan ki waja se,,,,,misbah azhar ko captain bna k gya hai,,apne jesa,,,,,Abdul razzaq ka kia qasoor hai?sohaib maqsood,,asad shafiq ko jitna chck kia,shayad Abdul razzaq,fawad aallam ko itna check krte tu aaj Pakistan ki team india k brabar hoti,,aamir ko must lena chahiye,,ODI,and T20I must Muhammad aamir,,,

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024