10 امراض جن کی پیشگوئی ہاتھوں سے ممکن
انگلی کی لمبائی سے لے کر گرفت کی مضبوطی تک ہمارے ہاتھ کئی طرح کے طبی خطرات کی پیشگوئی کرتے ہیں۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ہمارے ہاتھوں کی چند عام چیزیں کس حد تک صحت کو لاحق خطرات کی نشاندہی کرتی ہیں؟
یہاں ایسے ہی علامات کا ذکر کیا گیا ہے جو طبی سائنس کے مطابق ہمارے ہاتھوں کے ذریعے ظاہر ہوتی ہیں۔
انگلی کی لمبائی : جوڑوں کے درد کا خطرہ
اگر خواتین کی تیسری انگلی شہادت کی انگلی سے لمبی ہو، جو عام طور پر مردوں میں ہوتا ہے، تو ان میں گھٹنوں کے جوڑوں کے درد کی تکلیف لاحق ہونے کا خطرہ دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔ طبی جریدے آرتھریٹز اینڈ رہیوماٹزم میں شائع ایک تحقیق کے مطابق اس کی ایک ممکنہ وجہ ہارمون ایسٹروجن کی کم سطح ہوسکتی ہے۔
لرزتے ہاتھ : پارکنسن (رعشے) امراض کی علامت
لرزتے ہاتھ کئی بار بہت زیادہ کیفین کے استعمال یا مخصوص ادویات کے مضر اثرات کا نتیجہ بھی ہوتے ہیں۔ مگر ایسا صرف ایک ہاتھ میں ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔ صرف ایک ہاتھ کا لرزنا پارکنسن امراض کی پہلی علامت ہوسکتی ہے۔
ناخن کی رنگت : گردوں کے امراض
ایک تحقیق کے دوران گردوں کے سنگین امراض میں مبتلا سو مریضوں کا جائزہ لیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ 36 فیصد کے ہاتھوں کے ناخن دو رنگے (ناخن کا نچلا حصہ سفید اور اوپری بھورا) تھا۔ ناخن کی اس حالت کی ممکنہ وجہ مخصوص ہارمون کا اضافہ اور خون کی شدید کمی ہوسکتی ہے اور یہ دونوں چیزیں گردوں کے امراض کا حصة ہوتی ہیں۔ اگر آپ کو اپنے ناخنوں پر دو رنگ نظر آئے یا وہ سیاہی مائل ہوجائیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں کیونکہ گہری رنگت جلد کے کینسر کی بھی علامت ہوسکتی ہے۔
گرفت کی مضبوطی : دل کی صحت
ایک کمزور گرفت ہارٹ اٹیک یا فالج کے دورے اور ان سے بچنے کے کم امکانات کی پیشگوئی ثابت ہوسکتی ہے۔ سترہ ممالک کے رہائشیوں پر ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ گرفت کی مضبوطی قبل از وقت موت کی بلڈ پریشر کے مقابلے میں زیادہ بہتر پیشگوئی کرسکتی ہے۔ محققین کے مطابق گرفت کی مضبوطی سے مجموعی طور پر مسلز کی مضبوطی اور فٹنس کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے اور اس حوالے سے جسمانی سرگرمیوں کی تجویز دی جاسکتی ہے تاکہ امراض قلب سے بچا جاسکے۔
مزید پڑھیں : پیروں سے ظاہر ہونے والی سنگین امراض کی 8 علامات
انگلیوں کے نشانات : ہائی بلڈ پریشر
ایک برطانوی طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جن لوگوں کی ایک یا اس سے زائد انگلیاں چکر دار فنگر پرنٹس کی حامل ہو تو وہ ممکنہ طور پر ہائی بلڈ پریشر کے شکار ہوسکتے ہیں۔ اس شخص کی جتنی انگلیاں چکر دار ہوں گی اتنا ہی زیادہ بلڈ پریشر بھی ہوگا۔
ہاتھوں میں پسینہ: پسینے کا زائد اخراج
اگر ہاتھوں پر بہت زیادہ پسینہ آتا ہے تو یہ تھائی رائیڈ امراض کے ساتھ ساتھ جسم سے ضرورت سے زیادہ پسینے کے اخراج کا مسئلہ بھی ہوسکتا ہے، جس میں پسینہ خارج کرنے والے غدود زیادہ متحرک ہوجاتے ہیں۔ اکثر افراد کو اس مسئلے کا سامنا جسم کے ایک یا 2 حصوں میں ہوتا ہے جیسے بغلیں، ہتھیلی یا پیر۔ ڈاکٹر اس کا معائنہ کرکے علاج تجویز کرسکتے ہیں۔
زرد ہاتھ: خون کی کمی
اینیمیا یا خون کی کمی کی مختلف اقسام ہوتی ہے جیسے بہت زیادہ یا دائمی اینیمیا وغیرہ، تاہم خون کی کمی کی قسم جو بھی ہو، اس کے نتیجے میں متاثرہ فرد کے جسم میں خون کے صحت مند خلیات کی مقدار اتنی نہیں ہوتی جو آکسیجن کی فراہمی کا کام کرسکیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس مرض کی سب سے عام علامت جلد میں پیلاہٹ ابھر آنا ہوتی ہے خصوصاً ہاتھوں کی جلد اور ناخنوں میں زردی جھلکنا۔
کلب نیل : پھیپھڑوں کے امراض
کلب نیل یا فنگر سے مراد یہ ہے کہ ناخنوں کی بنیاد نرم پڑجائے جبکہ ناخن کے آس پاس کی جلد چمکدار ہوجائے، اسی طرح ناخن اطراف سے معمول سے زیادہ مڑجائیں جبکہ انگلیوں کے سرے پہلے سے زیادہ بڑے ہوجائیں، یہ علامت عام طور پر پھیپھڑوں کے امراض کی جانب اشارہ کرتی ہے کیونکہ انگلیوں یا ناخنوں کو آکسیجن کی کمی کا سامنا ہوتا ہے۔ ویسے یہ علامت خون کی شریانوں کے امراض، جگر کے امراض کی نشانی بھی ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ناخنوں کی یہ ساخت کینسر کی علامت تو نہیں؟
ہتھیلی پر سرخ دھبے: جگر کے امراض
جلد پر سرخ داغ ابھر آنا متعدد امراض کی نشانی ہوسکتے ہیں، مگر عام طور پر یہ جگر کے امراض کے مسئلے میں زیادہ عام علامت ہوتی ہے۔ کچھ لوگوں کو ہاتھوں کی اس کیفیت کے ساتھ ہتھیلی پر زیادہ گرمائش کا تجربہ ہو، تو یہ جگر میں خرابی کا عندیہ ہوسکتا ہے۔
انگلی کی پشت کے جوڑ سوج جانا : کولیسٹرول بڑھنا
زرد رنگ کا سخت ڈھیر انگلی کے پشت کے جوڑوں پر موجود ہو تو یہ ہائی کولیسٹرول کی علامت ہوسکتے ہیں، ایسے ڈھیر ہاتھوں، کہنیوں یا گھٹنوں میں ابھر سکتے ہیں۔
تبصرے (2) بند ہیں