عامر دوسرا موقع ملنے کے مستحق، پی سی بی
پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کیلئے لگائے گئے قومی تربیتی کیمپ سے فاسٹ باؤلر محمد عامر کو نکالنے کے مطالبوں کے بعد فاسٹ باؤلر کے حق میں آواز بلند کردی ہے۔
بدھ کو بورڈ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق بورڈ نے عامر کی مخالفت کرنے والے تمام کھلاڑیوں اور مبصرین سے مطالبہ کیا کہ وہ فاسٹ باؤلر کے حوالے سے اپنے خیالات میں نرمی لائیں کیونکہ وہ دوسرے موقع کے مستحق ہیں۔
بورڈ کی جانب سے جاری اس آٹھ نکاتی پریس ریلیز سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے اسکواڈ میں فاسٹ باؤلر کی شمولیت کیلئے کس حد مضطرب ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ کچھ کھلاڑی اور کمنٹیٹرز ان کی سلیکشن کے مخالف ہیں، ہمیں انہیں یاد دلاتے ہیں کہ اس طرح کے معاملات میں درگزر کرنے کا درس دیتا ہے۔
پریس ریلیز میں بطور مثال ان کھلاڑیوں کا بھی خصوصی تذکرہ کیا گیا جنہیں ماضی میں سزا ہوئی اور وہ اپنی سزا پوری کرنے کے بعد دوبارہ کھیل کے میدانوں میں واپس آئے۔
'ماضی میں اسپاٹ فکسنگ اور ممنوعہ ادویہ کے استعمال میں ملوث کھلاڑیوں کو اپنی سزا مکمل کرنے کے بعد دوبارہ عالمی سطح پر واپسی کی اجازت دی گئی، ان میں مارلن سیمیولز، ہرشل گبز اور ٹائسن گے شامل ہیں'۔
2010 میں قومی ٹیم کے دورہ انگلینڈ کے دوران لارڈز ٹیسٹ میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے پر عامر پر پانچ سال کیلئے کھیلوں کے دروازے بند کر دیے گئے تھے۔
پی سی بی کے مطابق عامر نے جس وقت یہ جرم کیا، اس وقت وہ اتنے سمجھدار نہ تھے کہ اپنی غلطی کا ادراک کرتے۔
'جب عامر نے یہ جرم کیا اس وقت وہ صرف 19 سال کے تھے۔ وہ ایک دیہی علاقے کے غریب خاندان سے تعلق رکھتے تھے'۔
پی سی بی نے کہا کہ عامر نے محمد آصف اور سلمان بٹ کے برعکس کھلے دل سے اقبال جرم کرنے کے بعد سزا پوری کی اور برطانوی حکام سے مکمل تعاون کیا۔
'عامر نے پہلے دن سے اپنی غلطی کو تسلیم کیا اور اپنے ملک، شائقین اور پاکستانی عوام سے معافی مانگی، انہوں نے آئی سی سی کے انسداد کرپشن یونٹ اور برطانوی تفتیش کاروں سے مکمل تعاون کیا'۔
بورڈ نے کہا کہ عامر کے رویے کی وجہ سے برطانوی اور آئی سی سی حکام نے ان سے نرم رویہ رکھا اور نتیجتاً ان کی جیل کی سزا میں چھ ماہ کی کمی کردی گئی جبکہ اپنی بے گناہی پر مُصر سلمان بٹ اور محمد آصف کو جیل میں سزا پوری کرنی پڑی۔
اس کے ساتھ ساتھ پی سی بی نے پابندی کے خاتمے کے بعد کرکٹ میں واپسی پرعامر کی کارکردگی کو بھی سراہا۔
بائیں ہاتھ کے باؤلر نے ڈومیسٹک گریڈ ٹو ٹورنامنٹ کے چار میچوں میں 34 وکٹیں حاصل یں جبکہ قائد اعظم ٹرافی میں وہ 17 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
پی سی بی نے عامر کی چیئرمین شہریار خان سے ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ چیئرمین پی سی بی نے عامر سے ملاقات میں ان سے اپنے رویے میں عاجزی اور ڈسپلن بہتر بنانے پر زور دیا اور انہیں باور کرایا کہ ان کے پر عمل کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔
عامر نے اپنا رویہ بہتر بنانے اور نوجوان کے لیے ایک مثال بننے کا عزم ظاہر کیا۔
فاسٹ باؤلر کو پاکستان کی پہلی ٹی ٹوئنٹی لیگ پاکستان سپر لیگ میں کراچی کنگز نے منتخب کیا ہے۔
فاسٹ باؤلر دورہ نیوزی لینڈ کیلئے لگائے جانے والے قومی ٹیم کے تربیتی کیمپ میں منتخب کھلاڑیوں میں شامل ہیں اور 15 جنوری سے شروع ہونے والی سیریز کیلئے منتخب ہونے والے اسکواڈ میں ان کی شمولیت کے روشن امکانات ہیں۔