• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

دہشت گردی مقدمہ: ڈاکٹرعاصم کا جوڈیشل ریمانڈ

شائع December 22, 2015
ڈاکٹرعاصم اس وقت نیب کی تحویل میں ہیں—۔ فائل فوٹو: پی پی آئی
ڈاکٹرعاصم اس وقت نیب کی تحویل میں ہیں—۔ فائل فوٹو: پی پی آئی

کراچی : انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کو 30 دسمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کاحکم دے دیا۔

پولیس نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کو انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے منتظم جج نعمت اللہ پھلپوٹو کی عدالت میں پیش کیا.

ڈان نیوز کے مطابق ڈاکٹر عاصم نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کی جان کو خطرہ ہے، لہذا انھیں جیل بھیج دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ انھیں 120 دن تک رینجرز کی تحویل میں رکھا گیا جبکہ پولیس نے بھی تفتیش کی۔

بعد ازاں عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو جوڈیشل ریمانڈ پر 30 دسمبر تک جیل بھیج دیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے آئندہ سماعت میں گواہوں کے بیانات کی نقول ڈاکٹر عاصم کو فراہم کرنے کا حکم بھی جاری کیا۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم اِس وقت قومی احتساب بیورو (نیب) نیب کی حراست میں ہیں اور ان سے تفتیش کی جارہی ہے. انھیں کل (23 دسمبر) کو ریمانڈ مکمل ہونے پر نیب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں :ڈاکٹرعاصم کیس: پولیس رپورٹ مسترد

گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت کے دوران تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطاف حسین نے رپورٹ پیش کی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ تفتیش کے دوران ڈاکٹر عاصم پر الزامات کے شواہد نہیں ملے، تاہم اس رپورٹ کو عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف کرپشن اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزامات پر کراچی کے نارتھ ناظم آباد تھانے میں انسداد دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا تاہم بعد ازاں پولیس نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف دہشت گردی سے متعلق ثبوت نہیں ملے.

پولیس کی رپورٹ : 'ڈاکٹرعاصم کے خلاف دہشتگردی کے ثبوت نہیں ملے‘

یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو رواں برس 26 اگست کو کرپشن اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزامات کے تحت اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن سندھ کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

27 اگست کو رینجرز نے انھیں کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرکے 90 روز کا ریمانڈ حاصل کیا تھا اور ریمانڈ مکمل ہونے پر 25 نومبر کو پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

پولیس کی تفتیش مکمل ہونے پر نیب نے ڈاکٹر عاصم کو اپنی تحویل میں لے کر 17 دسمبر کو احتساب عدالت سے ان کا دوسری بار 7 روزہ ریمانڈ لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں :رینجرز، پولیس کے بعد ڈاکٹر عاصم سے نیب کی تفتیش

ڈاکٹر عاصم حسین، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھی ہیں اور ان کی گرفتاری کو کراچی میں جاری آپریشن کے دوران پیپلز پارٹی قیادت کے خلاف پہلا بڑا ایکشن قرار دیا گیا۔

ڈاکٹر عاصم حسین 2009 میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سندھ سے سینیٹر منتخب ہوئے، انھوں نے 2012 تک وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل اور وزیراعظم کے مشیر برائے پیٹرولیم کے فرائض انجام دیئے

مزید پڑھیں : ایچ ای سی چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین 'زیرِحراست'

2012 میں وہ سینیٹ سے اس وقت مستعفی ہو گئے تھے جب سپریم کورٹ نے دہری شہریت پر اراکین پارلیمان کو نا اہل قرار دیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ ان کے پاس کینیڈا کی بھی شہریت تھی۔

پیپلز پارٹی نے 2013 کے عام انتخابات کے بعد انھیں سندھ کے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

تبصرے (1) بند ہیں

Haider Shah Dec 22, 2015 06:29pm
If PPP, has nothing to hide; than let it be trial.

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024