اسلام آباد میں بین الاقوامی کانفرنس: حکمت عملی تیار
اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت سیاسی و عسکری قیادت کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے ایجنڈے سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار، مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز، قومی سلامتی کے مشیر لیفٹینٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر بھی شریک ہوئے۔
شرکاء نے افغانستان کے صدر اشرف غنی اور ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج کے دورے اور ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے ایجنڈے پر غور کیا اور حکمت عملی طے کی۔
ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں 10 ممالک کے وفود شریک ہوں گے.
مزید پڑھیں : ہارٹ ایشیاکانفرنس کامقصد:'طویل المدتی قیام امن '
پانچویں دو روزہ ہارٹ آف ایشیا استبول-پراسیس کانفرنس میں پاکستان، افغانستان اور ہندوستان کے علاوہ چین، ایران، روس، ترکی، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، آذربائیجان، کرغزستان، قازخستان، تاجکستان اور ترکمانستان کے وزرائے خارجہ یا سینئر نمائندے شرکت کریں گے۔
ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا قیام 2011 میں افغانستان اور ترکی کی کوششوں سےعمل میں آیا۔
کانفرنس کا مقصد افغانستان اور دیگر ممالک کے درمیان دہشت گردی، شدت پسندی اور غربت سے نمٹنے کے لیے معاشی اور سیکیورٹی تعاون کو بڑھانا ہے۔
وزیر اعظم کے زیر صدارت اجلاس میں مشیر برائے قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے ہندوستانی ہم منصب سے بنکاک میں ہونے والی ملاقات پر بریفنگ دی۔
یہ بھی پڑھیں : بینکاک میں پاک ہند مشیر قومی سلامتی ملاقات
2 روز قبل لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ کی ہندوستانی ہم منصب اجیت دیول سے بنکاک میں ملاقات ہوئی تھی.
اجلاس کے بعد وزیراعظم نواز شریف سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ون آن ون ملاقات بھی کی.
ڈان نیوز کے مطابق آرمی چیف اور وزیر اعظم کی ملاقات میں قومی سلامتی سے متعلق اہم امور کے علاوہ کراچی میں جاری آپریشن اور اس پر مختلف جماعتوں کے تحفظات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔