• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ڈاکٹر عاصم نے تمام الزامات مسترد کردیئے

شائع December 7, 2015 اپ ڈیٹ December 8, 2015
ڈاکٹر عاصم حسین — ڈان نیوز اسکرین گریب
ڈاکٹر عاصم حسین — ڈان نیوز اسکرین گریب

کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کے پولیس ریمانڈ میں مزید 5 روز کی توسیع کردی۔

ڈاکٹر عاصم حسین کو 7 روزہ پولیس ریمانڈ مکمل ہونے پر انسداد دہشت گردی عدالتوں کے منتظم جج نعمت اللہ پھلپھوٹو کی روبرو پیش کیا، جہاں تفتیشی افسر کی جانب سے ڈاکٹر عاصم کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

سماعت کے دوران ڈاکٹر عاصم نے اپنے اوپر لگائے ہوئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اب چپ نہیں رہ سکتا، مجھ پر تشدد کیا جارہا ہے اور میری زندگی خطرے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایم ایس کی بیان کی بنا پر مجھے پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے، جھگڑا کسی اور کا ہے اور مجھے ایسے ہی بیچ میں گھسیٹا جارہا ہے، میں نے اپنے ہسپتال میں کسی چیز کی نشاندہی نہیں کی اور نہ ہی کسی کالعدم تنظیم کے دہشت گرد کا علاج کیا۔

یہ پڑھیں : ڈاکٹر عاصم کے ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع

ان کا کہنا تھا کہ رینجرز اور پولیس اہلکار مجھے ہتھکڑی لگا کر ہسپتال لے گئے حالانکہ میں نے دوران تفتیش رینجرز سے بھرپور تعاون کیا، میرے خلاف جھوٹے شواہد پیش کیے جارہے ہیں۔

ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں کہ میں طوطے کی طرح بولوں، جو یہ چاہتے ہیں لکھ دوں لیکن میں سچ بات کروں گا، مجھے قتل کرنا ہے تو مار دیں لیکن اگر میں مر گیا تو الزام اس نظام پر ہوگا۔

ڈان نیوز اسکرین گریب
ڈان نیوز اسکرین گریب

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ میں پولیس اسٹیشن میں محفوظ ہوں اور مجھے رینجرز کی تحویل میں نہ دیا جائے، جبکہ مجھے اکیلے میں سنا جائے۔

تاہم عدالت نے ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو اکیلے میں سننا ممکن نہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ڈاکٹر عاصم 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

جج نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ڈاکٹر عاصم سے سوال کیا کہ کیا آپ سے تفتیشی افسر نے بدتمیزی کی جس پر ڈاکٹر نے جواب دیا کہ انہوں نے تفتیشی افسر کو آج ہی دیکھا ہے۔

عدالت نے ان سے مزید پوچھا کہ کیا آپ پر تشدد کیا جاتا ہے جس پر ڈاکٹر عاصم نے جواب دیا کہ کبھی لولی پاپ دیا جاتا ہے اور کبھی تشدد کیا جاتا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو رواں برس 26 اگست کو کرپشن اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزامات کے تحت اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن سندھ کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

مزید پڑھیں : ایچ ای سی چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین 'زیرِحراست'

27 اگست کو رینجرز نے انھیں کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرکے 90 روز کا ریمانڈ حاصل کیا تھا۔

بعد ازاں 29 اگست کو رینجرز نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سندھ کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین کی میڈیکل رپورٹ پیش کی تھی جس میں ان کو صحت مند قرار دیا گیا تھا۔

ریمانڈ کے دوران ڈاکٹر عاصم حسین کی جانب سے سپریم کورٹ میں بھی بیماری کے باعث جیل سے ہسپتال منتقل کرنے کی درخواست دائر کی گئی، تاہم ڈاکٹرز کی رپورٹ میں ڈاکٹر عاصم کو صحت مند قرار دیے جانے کے باعث عدالت نے ان کی یہ درخواست مسترد کردی۔

یہ بھی پڑھیں : ڈاکٹر عاصم حسین 90 روز کیلئے رینجرز کے حوالے

واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھی ہیں اور ان کی گرفتاری کو کراچی میں جاری آپریشن کے دوران پیپلز پارٹی قیادت کے خلاف پہلا بڑا ایکشن قرار دیا گیا۔

ڈاکٹر عاصم حسین 2009 میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سندھ سے سینیٹر منتخب ہوئے، انھوں نے 2012 تک وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل اور وزیراعظم کے مشیر برائے پیٹرولیم کے فرائض انجام دیئے۔

2012 میں وہ سینیٹ سے اس وقت مستعفی ہو گئے تھے جب سپریم کورٹ نے دہری شہریت پر اراکین پارلیمان کو نااہل قرار دیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ ان کے پاس کینیڈا کی بھی شہریت تھی۔

مزید پڑھیں : ڈاکٹر عاصم پر دہشت گردی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج

پیپلز پارٹی نے 2013 کے عام انتخابات کے بعد انھیں سندھ کے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم کے خلاف دو ہفتے قبل کراچی کے تھانہ نارتھ ناظم آباد میں انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت باقاعدہ مقدمہ درج کر لیا گیا تھا، ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کردیا گیا تھا جبکہ اگلے روز نیب نے بھی ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری ظاہر کردی تھی۔

آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (6) بند ہیں

Sharminda Dec 07, 2015 04:14pm
What else do we expect from both parties. Reputation of Rangers is on stake. Dr Asim never had repo. The way this case was handled was so unprofessional.
SMH Dec 07, 2015 05:25pm
پانی میں مدھانی چل رھی ہے،،
Majid Ali Dec 07, 2015 07:41pm
off course he will say No to any allegation, soon he will be free men...democracy zindabad.
Israr Muhammad Khan Yousafzai of Shewa Dec 08, 2015 12:35am
ڈاکٹر عاصم کو پھنسایا جارہا ھے ان پر صرف الزامات ھیں کسی کے پاس کوئی ثبوت نہیں ھے پیپلز پارٹی کو سزا دینی کی کوشش ھورہی ھے اصف زرداری کے لاہور والے بیان کو بے عزتی مانا جارہا ھے لیکن انکی بات درست تھی پاکستان میں کوئی مقدس گائے نہیں اور نہ ھونا چاہئے قانون سب کیلئے ایک جیسا ھونا چاہئے پاکستان میں شروع ہی سے ایسا تاثر پیدا کیا گیا ھے کہ لوگوں کے نظر میں سارے سیاستدان چور ڈاکو ھیں باقی سب فرشتے ھیں لیکن حقیقت ایسا نہیں ھے کراچی اور سندھ کے انتخابات نے یہ تمام دعوے مسترد کردیئے
Majid Ali Dec 08, 2015 03:34am
@Mr. Israr yes there are no proof for their corruption...Zardari is innocent person one of the honest person in the history of Pakistan. He did not do crime ..... Pakistan justice system just trying to punish innocent peoples like Zardari....
anees Dec 08, 2015 02:49pm
@Majid Ali ..... totally agreed !

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024