• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

عامر کی پاکستان اے ٹیم میں شمولیت کا امکان

شائع December 4, 2015
محمد عامر۔ اے ایف پی
محمد عامر۔ اے ایف پی

کراچی: اسپاٹ فکسنگ میں ملوث فاسٹ باؤلر محمدعامر کی قومی ٹیم میں شمولیت کی راہیں ہموار ہونے لگیں اور انگلینڈ لائنز کے خلاف سیریز کیلئے ان کی پاکستان اے ٹیم میں شمولیت کے روشن امکانات ہیں۔

2010 کے بدنام زمانہ لارڈز ٹیسٹ میں ساتھی کھلاڑیوں سلمان بٹ اور محمد آصف کے ساتھ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث محمد عامر نے پانچ سالہ پابندی کے بعد کرکٹ کے میدانوں میں قدم رکھتے ہی اپنی افادیت ثابت کردی۔

انہوں نے پہلے قائد اعظم ٹرافی کے کوالیفائنگ راؤنڈ میں شاندار کارکردگی سے اپنی ٹیم کی مین راؤنڈ تک رسائی یقینی بنائی اور پھر مین راؤنڈ میں بھی متاثر کن کھیل پیش کیا۔

حال ہی میں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں چٹاگانگ وائیکنگز کی نمائندگی کرتے ہوئے بھی انہوں نے اچھی پرفارمنس دکھاتے ہوئے اہم مواقعوں پر بڑے کھلاڑیوں کو پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔

تسلسل کے ساتھ بہترین کارکردگی کی بدولت انہوں نے بورڈ اور سلیکشن حکام کے ساتھ ساتھ ٹیم مینجمنٹ کی توجہ بھی اپنی جانب مبذول کرا لی ہے اور اب پی سی بی نے محمدعامر کو انگلینڈ لائنز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لئے پاکستان اے ٹیم میں منتخب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

قومی ٹیم کی باؤلنگ کی مستقل خراب کارکردگی نے بھی عامر کی قومی ٹیم میں شمولیت میں اہم کردار ادا کیا ہے خصوصآ محدود اوورز کی کرکٹ میں اس سال پاکستانی باؤلرز کی کارکردگی سب سے بدترین رہی.

گزشتہ روز قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیئرمین پی سی بی شہریار خان کے درمیان ملاقات میں قومی ٹیم کی کراب کارکردگی کے ساتھ ساتھ محمد عامر کے مستقبل اور قومی ٹیم میں مشولیت کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی تھی.

شہریار کا کہنا تھا کہ عامر کی گزشتہ میچوں میں کارکردگی بہترین رہی ہے اور وہ ٹیم میں واپسی کیلئے دروازہ کھٹکھٹا رہاہے، ان کی واپسی کے لیے کچھ مسائل ہیں لیکن اگر سلیکشن کمیٹی اور کوچ چاہتے ہیں کہ انھیں منتخب کریں تو ہم بورڑ آف گوررنر سے اجازت لے کر ان کو واپس لیں گے۔

کوچ وقار یونس ے عامر کے حوالے سے کہا تھا کہ اگر اس نے اپنی سزا کاٹی ہے تو اس کا حق ہے کہ وہ کرکٹ میں واپس آئے، آگر بی پی ایل میں اجازت ملی ہے تو یہ کوئی غلط بات نہیں ہے، انھوں نے آئی سی سی اور پی سی بی کو بھی ثابت کیا ہے وہ صحیح راستے پر ہیں، اب ہم سب کا فرض بنتا ہے کہ ان کو دوبارہ واپسی کا موقع دیں۔

پاکستان اے اور انگلینڈ لائنز کےخلاف پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز یو اے ای میں شیڈول ہے جس کا پہلا میچ سات دسمبر کو کھیلا جائےگا۔

اگر عامر پاکستان اے کیلئے کھیلتے ہوئے اچھی کارکردگی دکھاتے ہیں تو عین ممکن ہے کہ ہندوستان کے خلاف سیریز ہونے کی صورت میں انہیں قومی ٹیم کی نمائندگی کا موقع بھی فراہم کردیا جائے۔

باوسوخ ذرائع کے مطابق پی سی بی نے محمد عامر کا نام پاکستان سپر لیگ کے ڈرافٹ پلیئرز میں بھی شامل کرلیا ہے اور پانچوں میں سے کسی ایک فرنچائز کی نمائندگی کریں گے۔

آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Imran Dec 05, 2015 05:44pm
وقار یونس اور چیئرمین ٹھیک کر رہے ہیں۔ عامر کو جلد ٹیم میں لے آئیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024