ہندوستان میں شدید بارشیں اور سیلاب، فوج تعینات
چنائے: ہندوستان کی جنوبی ریاست نامل ناڈو میں شدید بارشوں کے نتیجے میں تقریباً 200 افراد کی ہلاکت کے بعد حکام نے چنائے کا مرکزی ایئرپورٹ بند کرنے کے ساتھ ساتھ ریاست میں فوج کو تعینات کردیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب کی وجہ سے ریاستی دارالحکومت چنائے کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہزاروں مسافر پھنس گئے جبکہ رن وے پر سیلابی صورتحال کے باعث درجنوں پروازوں کو منسوخ کرنا پڑا.
حکام کے مطابق ہزاروں ریسکیو ورکرز غوطہ خوری کا سامان، کشتیاں اور طبی سامان لے جانے کے ساتھ ساتھ متاثرین کو سیلاب سے نکالنے کا بھی کام کر رہے ہیں.
چنائے کے پولیس چیف جے کے تری پاتھی کے مطابق کم ازکم 10 ہزار پولیس اہلکاروں اور تربیت یافتہ غوطہ خوروں کو ریسکیو کاموں کے لیے تعینات کیا گیا ہے.
نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس کے انسپکٹر جنرل ایس پی سیلوان کے مطابق "کچھ شہری علاقے مکمل طور پر سیلاب میں ڈوبے ہوئے ہیں"۔
انھوں نے مزید بتایا کہ اگر بارشیں رک جاتی ہیں تو صورتحال بہتر ہونی شروع ہوجائے گی لیکن اگر یہ آج رات دوبارہ شروع ہوگئیں تو مزید مشکلات پیدا ہوجائیں گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ کم از کم جمعرات تک بند رکھا جائے گا۔
انڈین میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ایل ایس راٹھور کے مطابق اگلے 72 گھنٹوں تک شدید بارشیں جاری رہنے کا امکان ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست میں پانی کے ذخائر بھر گئے اور مزید پانی جمع کرنے کی گنجائش نہ رہی،جس کے باعث سیلابی صورتحال کا سامنا ہے۔
ٹی وی رپورٹس کے مطابق چنائے میں سیلاب کے باعث اسکولز بند ہیں جبکہ امتحانات ملتوی کردیئے گئے۔
ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی نے رواں ہفتے اپنے ریڈیو خطاب میں سیلاب کو موسمیاتی تبدیلی کا نتیجہ قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ ہندوستان کو ہر سال جون سے ستمبر کے دوران مون سون سیزن میں سیلاب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
گذشتہ برس ستمبر میں بھی سری نگر میں آنے والے سیلاب کے باعث سیکڑوں افراد ہلاک ہوگئے تھے۔