فرانس کے داعش کے خلاف 38 جنگی جہاز
پیرس : فرانس کے صدر فرانسو اولاندے نے شام میں جاری آپریشن مزید تیز کرنے کا اعلان کر دیا۔
صدر فرانسو اولاندے نے اپنا جنگی بیڑا مشرق وسطیٰ بھیجنے کا اعلان بھی کر دیا ہے جس کے بعد شام اور عراق میں فضائی کارروائیوں میں مزید تیزی آنے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ تین روز قبل فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ہونے والے حملوں میں 129 افراد ہلاک ہو گئے تھے.
مزید پڑھیں : پیرس میں 6 مقامات پر حملے، 129 افراد ہلاک
فرانسیسی جنگی بیڑا 'چارلس ڈی گال' کچھ دن میں شام کے قریبی ممالک کے پانیوں میں پہنچ جائے گا۔
جوہری توانائی کے حامل اس بیڑے پر 26 جنگی جہاز ہیں جبکہ داعش کے خلاف فرانس کے پہلے ہی 12 جیٹ طیارے متحدہ عرب امارات اور اردن میں تعینات ہیں۔
داعش کے خلاف 38 جنگی طیاروں کی تعیناتی کے حوالے سے فرانس کے صدر فرانسو اولاندے نے کہا کہ اس سے شام میں فرانس کی کارروائیوں میں بہت زیادہ تیزی آ جائے گی۔
'پہلے سے تین گنا زیادہ حملے کیے جائیں گے'
عوامی نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی صدر فرانسو اولاندے کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت حالت جنگ میں ہے اور دہشت گردوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
فرانسو اولاندے نے مزید کہا کہ داعش پوری دنیا کے لیے خطرہ ہے اور شدت پسند تنظیم پر حملے پہلے سے تین گنا زیادہ کیے جائیں گے.
فرانس کے صدر نے اعلان کیا کہ اب کسی بھی قسم کا معاہدہ یا آپریشن میں سست روی نہیں آئے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز داعش کے مرکز رقہ میں فضائی کارروائی میں 24 بم گرائے گئے تھے، جن میں سے فرانس کے طیاروں کے ذریعے 20 بم گرائے گئے.
رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ ان حملوں میں شدت پسند مارے گئے ہیں، تاہم ان کی تعداد کا اندازہ اب تک نہیں لگایا گیا جبکہ فضائی کارروائی میں کوئی بھی عام شہری نشانہ نہیں بنا۔
داعش کے 116 ٹرک تباہ
امریکی محکمہ دفاع پنٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اتحادی فوج کے طیاروں نے ایک حملے میں داعش کے 116 ٹرک تباہ کر دیئے ہیں۔
یہ کارروائی دولتِ اسلامیہ کے زیر قبضہ علاقے البو كمال میں کی گئی۔
خیال رہے کہ شام میں امریکا کی کمان میں داعش کے تیل کے ٹرکوں پر پہلے بھی حملے کیے جا چکے ہیں لیکن یہ کسی ایک حملے میں تباہ ہونے والے سب سے زیادہ ٹرک ہیں۔
داعش کی آمدنی کا بڑا حصہ تیل کی 'بلیک مارکیٹ' میں فروخت بتائی جاتی ہے۔