جوہری اثاثوں کی سیکیورٹی پر آرمی چیف مطمئن
راولپنڈی: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے جمعے کے روز جوہری سیکیورٹی کے ادارے پی سی ای این ایس کا دورہ کیا جہاں انہوں نے پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی سیکیورٹی پر اطمینان کا اظہار کیا۔
اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنے جوہری اثاثوں کو محفوظ بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں جن میں پی سی ای این ایس کا قیام شامل ہے۔
انہوں نے افسران اور اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں کی سیکیورٹی ایک مقدس ذمہ داری ہے جبکہ انہوں نے ادارے کی خدمات کو بھی سراہا۔
ادارے نے اپنے قیام کے بعد سے متعدد قومی و بین الاقوامی کورسز کا انعقاد کیا ہے جس میں جوہری ہتھیاروں کی سیکیورٹی کے حوالے سے ٹریننگ دی گئی۔
اس سے قبل ڈان اخبار کی ایک رپورٹ میں سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے آئندہ ہفتے دورہ امریکا کے دوران جوہری معاملات پر امریکا سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔
ذرائع نے پاکستان اور امریکی دفاعی حکام کے درمیان باقاعدگی سے مشاورت کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ جنرل راحیل شریف کے دورے کے دوران ہندوستان کے وزیر دفاع بھی امریکا میں موجود ہوں گے۔
ایک اور ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر امریکا کی طرف سے جوہری معاہدے کا معاملہ اٹھایا گیا تو پاکستان کی طرف سے جواباً ہندوستان کی سرد مہری کا معاملہ اٹھایا جائے گا، جس کے باعث یہ صورتحال پیدا ہوئی۔
واضح رہے کہ پاکستان یہ معاملہ بار بار اٹھاتا رہا ہے کہ ہندوستان دونوں ممالک کی سرحد کے قریب فوجی چھاؤنیاں اور ایئر بیس قائم کر کے جارحیت بڑھا رہا ہے، جس کے باعث پاکستان اپنے جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں