سپریم کورٹ کا مصطفیٰ کانجو کی بریت کا ازخود نوٹس
اسلام آباد: چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس انور ظہیر جمالی نے زین قتل کیس میں مصطفٰی کانجو کی بریت کا ازخود نوٹس لے لیا.
نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق جسٹس انور ظہیر جمالی نے مقدمے کا تمام ریکارڈ سربمہر لفافے میں بند کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا.
سابق وزیر مملکت صدیق کانجو کے بیٹے مصطفیٰ کانجو اور ان کے ساتھیوں پر الزام تھا کہ انہوں نے گاڑی کی ٹکر کے تنازع پر لاہور کے کیولری گراؤنڈ میں 16 سالہ طالب علم زین کو قتل کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: زین قتل کیس: سابق وزیر مملکت کا بیٹا گرفتار
مصطفیٰ کانجو اور ان کے چار ساتھیوں سعداللہ، صادق امین، اکرام اللہ اور محمد آصف کو گرفتار کرکے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا.
ابتدائی طور پر متعدد گواہوں نے انہیں شناخت کرلیا تھا، مقتول زین کے ماموں کا کہنا تھا کہ انھیں مصطفٰی کانجو کے خاندان کی جانب سے فون کالز موصول ہو رہی ہیں جن میں ان سے مقدمہ واپس لینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے، دوسری صورت میں انھیں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔
تاہم بعد میں کیس کے تمام گواہوں نے پولیس کو دیئے گئے بیانات سے انحراف کرتے ہوئے ملزم کو پہچاننے سے انکار کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: زین قتل کیس: مصطفیٰ کانجو ساتھیوں سمیت بری
جس کے بعد رواں ماہ 27 اکتوبر کو راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ملزم مصطفیٰ کانجو کو 4 ساتھیوں سمیت بری کردیا تھا.
تبصرے (4) بند ہیں