• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

بہاولپور : قتل کے ایک مجرم کو پھانسی

شائع October 27, 2015
— فائل فوٹو/ اے پی
— فائل فوٹو/ اے پی

بہاولپور: ملک میں قتل کے مجرموں کی سزائے موت پر عمل درآمد کا سلسلہ جاری ہے، بہاولپور میں قتل کے ایک مجرم کو پھانسی جبکہ ایک مجرم کی سزائے موت موخر کردی گئی۔

ڈان نیوز کے مطابق بہاولپور کی سینٹرل جیل میں قتل کے مجرم محمد اعظم کو پھانسی دے دی گئی۔

مجرم محمد اعظم نے 1999 گھریلو تنازع پر ایک شخص کا قتل کردیا تھا۔

دوسری جانب بہاولپور ہی کی سینٹرل جیل میں مجرم خادم حسین کی پھانسی کو موخر کردی گئی، مجرم خادم حسین کی پھانسی حکم امنتاع کے باعث روکی گئی

مجرم خادم حسین نے 1999 میں ایک شخص کو قتل کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں 4 مجرموں کو پھانسی

واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کی سابقہ حکومت (13-2008) نے سزائے موت پر غیراعلانیہ پابندی عائد کررکھی تھی تاہم سانحہ پشاور کے بعد اس پر ایک مرتبہ پھر عمل درآمد شروع ہوا۔

پہلی پھانسی 19 دسمبر 2014 کو فیصل آباد کی ڈسٹرکٹ جیل میں 2 مجرموں عقیل احمد عرف ڈاکٹر عثمان اور ارشد مہربان کو دی گئی۔ دونوں مجرموں پر سابق صدر پرویز مشرف پر قاتلانہ حملے کے الزام تھا۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ، یورپی یونین اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان کی جانب سے سزائے موت کی بحالی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ گذشتہ سال دسمبر سے سزائے موت پر عمل درآمد کے بعد سے اب تک ملک کی مختلف جیلوں میں ڈھائی سو سے زائد مجرموں کو پھانسی دی جاچکی ہے۔

دسمبر 2014 میں حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں اعداد و شمار جمع کروائے گئے تھے جس کے مطابق پاکستان میں سزائے موت کے7 ہزار 135 قیدی موجود ہیں، جن میں سے پنجاب کے 6 ہزار 424، سندھ کے 355، خیبر پختونخوا کے 183، بلوچستان کے 79 اور گلگت بلتستان کے 15 سزائے موت کے قیدی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 9 ماہ میں 226 افراد کو پھانسی

دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 8 ہزار سے زائد سزائے موت کے قیدی موجود ہیں۔

رواں سال دسمبر سے اگست کے دوران ماہ رمضان میں سزائے موت پر عملدر آمد نہیں کیا گیا تھا، البتہ ماہ رمضان کے بعد سے دوبارہ سزائے موت پر پابندی ختم کر دی گئی تھی۔

سزائے موت پر پابندی ختم ہونے کے بعد دسمبر سے اپریل کے درمیان 100 افراد کو پھانسی دی گئی جبکہ اب یہ تعداد 200 سے بڑھ چکی ہے.

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024