ہندوستانی فائرنگ سے 2 پاکستانی بچے جاں بحق
سیالکوٹ: ورکنگ باؤنڈری پر شکر گڑھ سیکٹر کے قریب ہندوستانی بارڈر سیکیورٹی فورسز (بی ایس ایف) کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں کم ازکم 2 بچے جاں بحق ہوگئے.
نارووال کے ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر (ڈی سی او) نجف اقبال کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں میں ایک 10 سالہ بچی اور 16 سالہ لڑکا شامل ہیں جبکہ زخمی ہونے والے افراد کی تعداد 11 ہوگئی ہے.
ڈی سی او نے بتایا کہ واقعے میں تقریباً 59 مویشی بھی زخمی ہوئے۔
نجف اقبال کے مطابق فائرنگ سے متاثر ہونے والے افراد کے لیے ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی جانب سے ایک میڈیکل کیمپ بھی قائم کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب ہندوستانی میڈیا کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول کے ساتھ جموں و کشمیر کے ڈسٹرکٹ سامبا اور کاٹھوا میں کراس بارڈر فائرنگ کے نتیجے میں 6 ہندوستانی شہری زخمی ہوئے۔

سیز فائر کی حالیہ خلاف ورزی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے کہ جب گذشتہ دنوں وزیراعظم نواز شریف نے اپنے سرکاری دورہ امریکا کے دوران امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری کے ساتھ فاٹا، بلوچستان اور کراچی میں امن و امان کی صورتحال تباہ کرنے میں ہندوستانی خفیہ انٹیلی جنس ایجنسی (را) کے کردار کا معاملہ اٹھایا تھا۔
دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی اور امورخارجہ سرتاج عزیز کی جانب سے پاکستان میں ہندوستانی مداخلت کے ثبوت بھی امریکا کے حوالے کیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں:ہندوستانی جارحیت کیخلاف امریکا ساتھ دے: وزیراعظم
وزیراعظم نواز شریف نے امریکی صدر براک اوباما سے ملاقات کے دوران لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے امریکا پر زور دیا تھا کہ روایتی حریف ہندوستان کے ساتھ اس کے دیرینہ مسائل پر واشنگٹن پاکستان کی طرف داری کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے خطرناک فوجی نظریہ اپنالیا ہے جس کے پیش نظر پاکستان کو بھی مجبوراً اس کے جواب میں کچھ دفاعی اقدامات کرنا پڑیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہندوستانی رہنما پاکستان مخالف بیانات دے رہے ہیں جبکہ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کے حل کے لیے ہندوستان سے مذاکرات چاہتا ہے۔
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر دونوں جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی کے الزامات لگائے جاتے رہے ہیں۔
جبکہ پاکستان کی جانب سے متعدد بار ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے سیز فائر کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا گیا۔
دسمبر 2013 میں پاکستان اور ہندوستان نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر معاہدے 2003 کی پاسداری کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا لیکن اس کے باوجود اس قسم کے واقعات نہیں رک سکے۔