• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

'جو روٹ پاکستان کیلئے سب سے بڑا خطرہ'

شائع October 11, 2015
جو روٹ۔ —اے ایف پی فائل فوٹو
جو روٹ۔ —اے ایف پی فائل فوٹو

پاکستان کے ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے13 اکتوبر سے یو اے ای میں شروع ہونے والی ٹیسٹ سیریز میں انگلش مڈل آرڈر بلے باز جو روٹ کو میزبان ٹیم کیلئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔

مصباح کا کہنا ہے کہ روٹ نے مسلسل کارکردگی دکھا کر انہیں متاثر کیا اور وہ فاسٹ کے ساتھ ساتھ اسپن کو بھی اچھا کھیلتے ہیں۔

مصباح نے کرکٹ آسٹریلیا کی ویب سائٹ کیلئے ایک کالم میں کہا ’جو روٹ انگلینڈ کا مرکزی کھلاڑی ہو گا۔ انہوں نے گھر کے ساتھ ساتھ دوسرے ملکوں میں بھی رنز بنائے ‘۔

24 سالہ روٹ انگلینڈ کیلئے محض 32 ٹیسٹ میچوں میں 2733 رنز بنا نے کے ساتھ ساتھ باؤلنگ میں بھی مفید ثابت ہوئے ہیں۔ حالیہ ایشز کامیابی میں روٹ نے انگلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ 460 رنز بنائے تھے۔

مصباح کے مطابق پاکستان کو یارک شائر سے تعلق رکھنے والے روٹ سے نمٹنے کیلئے خصوصی حکمت عملی تیار کرنا ہو گی۔

پاکستانی کپتان کا ماننا ہے کہ اگر روٹ کو بڑ ا سکور کرنے سے باز رکھا گیا تو انگلینڈ کو ہرانے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔

’اگر آپ حریف ٹیم کےسب سے اچھے کھلاڑی سے لاحق خطرے پر قابو پا لیں تو جیتنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں‘۔

41 سالہ مصباح کے خیال میں پاکستان کو ’ہوم گراؤنڈ‘ کا فائدہ ضرور حاصل ہے لیکن انگلش ٹیم آسان حریف نہیں۔

’انگلینڈ کی ٹیم نئی ہے اوربے شک وہ کاغذ پر 2012 کے مقابلے میں کمزور نظر آئے لیکن اگر ان کی حالیہ کارکردگی ذہن میں رکھیں تو وہ ایک ایسی ٹیم ہے جو آپ کو مشکل وقت دے سکتی ہے‘۔

مصباح نے کہا کہ انگلینڈ نے تین سال قبل یہاں پاکستان کے خلاف بدترین 0-3 ٹیسٹ وائٹ واش سے قیمتی سبق سیکھا ہو گا اور اسی لیے پاکستان کیلئے انہیں ہرانا مشکل ہو سکتا ہے۔

’وہ پچھلے دورے میں ہوئی غلطیوں سے آگاہ ہوں گے لہذا اس مرتبہ ان کی تیاری اچھی ہو گی‘۔

پاکستانی کپتان کہتے ہیں کہ اس مرتبہ انگلینڈکو 2012 کے فرنٹ لائن سپنرزگراہم سوان اور مونٹی پنیسر کی خدمات حاصل نہیں ہوں گی۔

’اُس وقت انگلینڈ کا سپین اٹیک(سوان اور پنیسر) زیادہ تجربہ کار اور مہلک تھا۔ مجھے لگتا ہے کہ انگلینڈ کو ان کی کمی محسوس ہو گی‘۔

پنیسر کو پاکستان سیریز کیلئے منتخب نہیں کیا گیا جبکہ سوان 2013 میں ایشز سیریز کے بعد ریٹائر ہو چکے۔

مصباح کے مطابق ’انگلینڈ کو بیٹنگ کے شعبے میں بڑے بلے بازوں کیون پیٹرسن اور جوناتھن ٹروٹ کی کمی بھی کھلے گی‘۔

مصباح نے اپنے کالم میں آسٹریلیا کے خلاف ایشز سیریز میں انگلینڈ کے پیس اٹیک اور ان کی پرفارمنس کو سراہتے ہوئے کہا ’انگلینڈ کی قوت ان کے پیس اٹیک میں ہےاور ہم نے اس کا مظاہرہ حالیہ ایشز میں بھی دیکھا‘۔

’وہ نئی گیند کے ساتھ بہت اچھی باؤلنگ اور ریورس سوئنگ میں بھی مہارت رکھتے ہیں‘۔

’ حتی کہ 2012 میں موسم سرما میں سیریز ہونے کے باوجود جب پچوں میں نمی ہوتی ہے، ان کے پیس اٹیک نے ہمیں بڑا سکور کرنے سے باز رکھا‘۔

مصباح نے کہا ’ہم ان کے سیمرز کے خلاف مشکلات کا شکار رہے، لہذا اس سیریز میں نئی گیند اہم کردار ادا کرے گی‘۔

گزشتہ سال آسٹریلیا کے خلاف سر ویوین رچرڈز کی تیز ترین ٹیسٹ سینچری کا ریکارڈ برابر کرنے والے مصباح کا کہنا ہے کہ نئی انگلش ٹیم کی طاقت اس کے آل راؤنڈرز ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024