اسرائیلی فورسز کی فائرنگ :13 سالہ فلسطینی ہلاک
رام اللہ: اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی جانب سے 4 اسرائیلی فورسز کی ہلاکت کے بعد کریک ڈان کے اعلان پر اسرائیلی فورسز نے مزید ایک 13 سالہ فلسطینی لڑکے کو گولی مار کر قتل کردیا، جس کے بعد فلسطین کے مغربی کنارے اور یروشلم کے مشرقی حصے میں تازہ جھڑپوں کا آغاز ہوگیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولیس اور امداری رضا کاروں کا کہنا ہے کہ بیت اللحم کے مہاجرین کیمپ کے قریب جھڑپ کے دوران اسرائیلی فورسز نے ایک 13 سالہ فلسطینی بچے کو سینے میں گولی مار کر ہلاک کردیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے دو فلسطینی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔
ادھر اسرائیلی فورسز کی ترجمان خاتون کا کہنا ہے کہ 50 افراد سیکیورٹی فورسز پر پتھراؤں کررہے تھے اور ان کے مستقل پتھراؤں پر سیکیورٹی اہلکاروں نے 0.22 بور کی گولی چلائی جو کہ پتھراؤں کرنے میں شامل ایک اہم فرد کو جالگی،’اس بات کی تحقیقات کی جائے گی اور ہم پوری طرح فلسطینی شہری کی ہلاکت کے حوالے سے موجود رپورٹس سے آگاہ ہیں۔‘
واقعے کے بعد بیت اللحم اور یروشلم کے مشرقی علاقے شوفت میں اسرائیلی فورسز اور فلسطینیوں کے درمیان مزید چھڑپوں کا آغاز ہوگیا۔
ادھر گزشتہ روز جاری ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسرائیلی پولیس اہلکاروں نے ایک 19 سالہ فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر ہلاک جبکہ ایک 15 سالہ فلسطینی لڑکے کو زخمی کردیا۔
یاد رہے کہ مسلح اسرائیلی فورسز کی جانب سے جھڑپ کے دوران اسلحہ کا آزادانہ استعمال کیا جارہا ہے تاہم فلسیطینی اس کا جواب پتھراؤں سے دے رہے ہیں جبکہ اسرائیلی آباد کار بھی فلسطینیوں سے ہونے والی جھڑپوں میں شریک ہیں۔
گزشتہ روز فلسطینیوں سے جھڑپوں کے دوران چار اسرائیلی فورسز کے ہلاک اور ایک دو سالہ یہودی بچے سمیت متعدد یہودیوں کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔
اس واقعے پر اسرائیلی وزیراعظم نے سیکیورٹی چیف سے ملاقات کے بعد اعلان کیا تھا کہ ’فلسطینی دہشت کے خاتمے تک جنگ جاری رکھی جائے گی۔‘
یہ فیصلہ بھی سامنے آیا ہے کہ جو فلسطینی یروشلم اور مغربی کنارے کے علاقوں میں اسرائیلی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں شریک ہونگے ان کے مکانوں کو فوری طور پر مسمار کردیا جائے گا۔
فلسطین کے صدر محمود عباس نے نیتن یاہو کی حکومت کو کشیدگی میں اضافے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
دوسری جانب یورپی یونین اور اقوام متحدہ نے پُرسکون رہنے کی تجویز پیش کی ہے جبکہ جرمنی نے ’نئی انتفاضہ‘ کے خطرے کا اظہار کیا ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں