الطاف حسین کے ایک اور ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ
کوئٹہ: کوئٹہ میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری کر دیے۔
ہفتہ کو یہاں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج جان محمد گوہر نے یہ وارنٹ ریاست اور قومی اداروں کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیز تقریروں پر جاری کیے۔
کوئٹہ کے ایک شہری جہانگیر خاروتائی نے کچھ عرصہ قبل الطاف حسین کے خلاف گوالمنڈی پولیس سٹیشن میں ایک درخواست دائر کی تھی۔
خاروتائی کے مطابق، الطاف حسین اپنی تقریروں میں ریاست مخالف زبان استعمال کرتے ہوئے بغاوت کے مرتکب ہوئے۔
انہوں نے اپنی درخواست میں الطاف حسین کو پاکستان واپس لانے اوربغاوت کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا تھا۔
عدالت نے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے الطاف حسین کو کئی مرتبہ پیش ہونے کا حکم دیا، تاہم ایسا ہونے میں ناکامی پر ہفتہ کو جج جان گوہر نے وارنٹ جاری کر دیے۔
یاد رہے کہ کوئٹہ میں انسداد دہشت گردی کی ایک اور عدالت بھی ان کے وارنٹ جاری کر چکی ہے۔
اس کے علاوہ، اے ٹی سی جج نوروز خان نے حال ہی حکام سے الطاف حسین کے مالی اثاثوں کی تفصیلات بھی مانگی ہیں۔
فوج کے خلاف متنازعہ تقریریں کرنے پر ایم کیو ایم قائد کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں کئی مقدمے درج کرائے جا چکے ہیں۔
گلگت-بلتستان کی ایک اے ٹی سی بھی صوبے میں کئی مقدمے درج ہونے کے بعد ان کے وارنٹ جاری کر چکی ہے۔