ہندوستان کا پاکستان پر پھر دہشت گردی کا الزام
نیو یارک : ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا ہے کہ امن کے لئے وزیراعظم نواز شریف کے پیش کئے جانے والے 4 نکات کے بجائے صرف ایک ہی نکتہ کافی ہے کہ پاکستان دہشت گردی سے اپنا تعلق ختم کردے۔
امریکا میں اقوام متحدہ کی جاری جنرل اسمبلی کے اجلاس سے دیگر موضوعات پر خطاب کرتے ہوئے ہندوستانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہندوستان نواز شریف کے خطاب کا جواب پہلے ہی دے چکا ہے۔
ہندوستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’گزشتہ روز پاکستانی وزیراعظم نے امن کے لئے جو 4 نکات پیش کئے تھے، میں اس کا جواب دینا چاہتی ہوں، ہمیں 4 نکات کی ضرورت نہیں ہے، صرف ایک ہی نکتہ کافی ہے کہ دہشت گردی کو چھوڑ کر مذاکرات کی میز پر آجائیں۔‘
انھوں نے کہا کہ اس بات پر دونوں ممالک کے وزراء اعظم کے درمیان رواں سال جولائی میں اوفا میں ہونے والی ملاقات کے دوران بھی یہی فیصلہ کیا گیا تھا۔
ہندوستانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ہمیں دہشت گردی سے متعلق تمام مسائل کے لئے قومی سلامتی کے مشیروں کی سطح پر مذاکرات کرنے ہونگے اور سرحدی کشیدگی کے لئے ہمارے ڈائریکٹر جنرلز ملٹی آپریشنز کا اجلاس بھی منعقد کرنا ہوگا۔‘
انھوں نے کہا کہ اگر رد عمل سنجیدہ اور قابل اعتبار ہوگا تو ہندوستان تمام مسائل کو دو طرفہ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے لئے تیار ہے۔
نواز شریف کے جنرل اسمبلی کے گزشتہ روز کے خطاب کے حوالے سے ہندوستان نے جنرل اسمبلی میں جمع کروائے جانے والے اپنے بیان میں امن کے لئے 4 نکاتی ایجنڈے کو مسترد کرتے ہوئے پاکستان پر الزام لگایا کہ وہ ’غیر قانونی طور پر قبضہ کی گئی‘ زمین پر چین اقتصادی راہداری منصوبہ بنا رہا ہے۔
بیان میں نواز شریف کی اپیل کو بھی مسترد کیا گیا ہے جس میں انھوں نے دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے پاکستان کے اقدامات کی اخلاقی حمایت کی اپیل کی تھی۔
ہندوستان کی جانب سے جمع کروائے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان کا دعویٰ ہے کہ وہ دہشت گردی کا شکار ہے، جبکہ سچائی یہ ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کو پالنے اور ان کو مدد فراہم کرنے کی اپنی اختیار کی گئی پالیسیز کا شکار ہے۔‘
ہندوستان نے کہا کہ انھیں پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبے پر تحفظات ہیں کیونکہ یہ منصوبہ ہندوستان سے غیر قانونی طور پر حاصل کئے جانے والے علاقے سے گزرتا ہے۔