• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

راحیل شریف کو ’ابھی‘ ریٹائر نہیں ہونا چاہیے، مشرف

شائع September 18, 2015
سابق صدر اور فوجی سربراہ ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف — فائل فوٹو/ اے ایف پی
سابق صدر اور فوجی سربراہ ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف — فائل فوٹو/ اے ایف پی

کراچی: سابق صدر اور فوجی سربراہ ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کی تجویز پیش کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ فوجی سربراہ کی تبدیلی سے 'سب کچھ رائیگاں چلا جائے گا'۔

نجی ٹی وی چینل سماء کو انٹرویو دیتے ہوئے پرویز مشرف، جنھوں نے خود اپنی مدت ملازمت میں 5 سال کی توسیع حاصل کی تھی، کا کہنا تھا کہ وہ جنرل راحیل شریف کی عوامی مقبولیت سے بہت خوش ہیں کیونکہ وہ ’بہت اچھا کام‘ کررہے ہیں، جسے جاری رہنا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ ’جو کام جنرل راحیل شریف کررہے ہیں اسے جاری رہنا چاہیے اگر فوجی رہنما تبدیل ہوگا تو اس سے یہ سب متاثر ہوجائے گا اور اب تک کا کیا جانے والا تمام اچھا کام رائیگاں چلا جائے گا۔‘

سابق فوجی سربراہ کا کہنا تھا کہ اسی لیےان کی خواہش اور تجویز ہے کہ جنرل راحیل شریف کو مزید کچھ عرصہ فوجی سربراہ رہنا چاہیے۔

خیال رہے کہ جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت آئندہ سال نومبر میں ختم ہورہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ لوگوں کے درمیان ہمیشہ اختلاف رائے ہوتا ہے اور ملک کو اس وقت جنرل شریف کی ان کے دفتر میں ضرورت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ یہ نہیں کہہ رہے کہ فوج میں لیڈر شپ کی کمی ہے تاہم ان کا مقصد یہ باور کروانا ہے کہ جنرل راحیل شریف کے جانے سے وہ سب اچھے کام بیکار ہوجائیں گے، جو انھوں نے شروع کیے ہیں.

پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ’وہ جب بھی جائیں گے اُن کے کیے جانے والے تمام اچھے کام تبدیل ہوجائیں گے، قومی احتساب کا عمل متاثر ہوگا اور فوجی عدالتیں ختم ہوجائیں گی۔‘

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے پرویز مشرف نے کہا کہ اگر کوئی جماعت یا فرد کچھ غلط کرتا ہے تو وہ اس کا جواب دہ ہے اور ایم کیو ایم اِس وقت ایسے ہی مرحلے سے گزر رہی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ منی لانڈرنگ اور ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے مقدمات کو اب منتقی انجام تک پہنچنا چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024