• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

ای سی ایل بلیک لسٹ ختم: 65 ہزار نام خارج

شائع September 17, 2015
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ 65000 افراد ے نام ای سی ایل اور پاسپورٹ بلیک لسٹ سے نکال دیئے گئے ہیں — فائل فوٹو/ اے ایف پی
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ 65000 افراد ے نام ای سی ایل اور پاسپورٹ بلیک لسٹ سے نکال دیئے گئے ہیں — فائل فوٹو/ اے ایف پی

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پاسپورٹ بلیک لسٹ اور ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے 65 ہزار افراد کے نام خارج کردیئے۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اس حوالے سے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکیوں کے لئے اس حوالے سے مستقبل میں علیحدہ پالیسی بنائی جائے گی۔

وفاقی وزیر کی جانب فراہم کیے جانے والے اعداد شمار کے مطابق ای سی ایل سے 4987 افراد کے نام خارج کردیئے گئے ہیں تاہم ایسے نام کے نام ای سی ایل میں شامل رہیں گے جو کہ گزشتہ 3 سالوں کے دوران فہرست میں شامل کئے گئے.

چوہدری نثار کے مطابق ایسے افراد کے نام ای سی ایل سے نہیں نکالے گئے ہیں جو کہ ملک مخالف سرگرمیوں میں شامل ہیں یا دہشت گردی میں ملوث ہیں، کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے یا فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے نام اور ان افراد کے نام جو کہ ملک کی اعلیٰ عدالتوں کے حکم پر فہرست میں شامل کئے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ 59603 افراد کے نام پاسپورٹ بلیک لسٹ سے بھی خارج کردیئے گئے ہیں، جن میں سے 22491 نام مکمل طور پر فہرست سے نکال دیئے گئے ہیں جبکہ 9660 افراد کے نام پاسپورٹ کنڑول فہرست اور دیگر 27452 افراد کے نام ویزا کنٹرول فہرست میں شامل کردیئے گئے ہیں۔

انھوں نے واضح کیا کہ مستقبل میں دفاعی اداروں، حساس اداروں اور اعلیٰ عدلیہ کی ہی تجاویز پر کسی بھی فرد کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے گا۔

چوہدری نثار ںے مزید بتایا کہ کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے، منشیات کے اسمگلنگرز اور جاسوسی کے مرتکب افراد کو ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ’ای سی ایل مزاق نہیں ہے۔‘ تاہم بدقسمتی سے بہت ہی چھوٹے چھوٹے مسائل کی وجہ سے ان کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے اور ان کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا۔

انھوں نے بتایا کہ فضائی سفر سے روکنے کی فہرست میں کسی فرد کا نام شامل کرنے کے لئے کوئی قانون اور پالیسی موجود نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024