سانحہ مکہ: بن لادن گروپ "کچھ حد تک" ذمہ دار
ریاض : سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان نے گزشتہ جمعہ مکہ کی مسجد الحرام میں کرین حادثے کے نتیجے میں 100 سے زائد عازمینِ حج کی ہلاکت کے بعد تعمیراتی کمپنی سعودی بن لادن گروپ پر پابندی عائد کردی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مذکورہ کمپنی کے حکام کو اس حادثے کی عدالتی کارروائی مکمل ہونے تک ملک سے باہر جانے سے روک دیا گیا ہے، جبکہ کیس مکمل ہونے تک کمپنی کو نئے پبلک پروجیکٹس حاصل کرنے کی بھی اجازت نہیں ہوگی.
رپورٹ میں سعودی پریس ایجنسی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سعودی شاہ سلمان تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں ، جس میں سعودی بن لادن گروپ کی غفلت کو حادثہ کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے تاہم اس میں "مجرمانہ عنصر" موجود نہیں ہے.
تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق بن لادن گروپ بھی سانحہ کا "کچھ حد تک" ذمہ دار ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم 107 افراد ہلاک جبکہ 400 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں: کرین حادثہ: 'موسم اچانک 15ڈگری تبدیل ہوا'
رپورٹ کے مطابق تفتیش کاروں کے علم میں آیا ہے کہ جس وقت تیز ہوائیں چلیں، کرین مبینہ طور پر "غلط پوزیشن پر تھی"، اس کا آرم (بازو) نیچے کی جانب ہونا چاہیے تھا.
رپورٹ کے مطابق "کرین کی پوزیشن مینوفیکچرر کی جانب سے آپریٹنگ ہدایات کی خلاف ورزی تھی، جبکہ متعلقہ حکام کی جانب سے اس کرین سے متعلق مختلف خطوط کا جواب بھی نہیں دیا گیا".
واضح رہے کہ مذکورہ کمپنی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے خاندان کی ہے.
عرب نیوز کے مطابق سعودی شاہی عدالت نے مکہ میں کرین حادثے کے ہلاک شدگان کے ورثاءکو فی کس دس لاکھ ریال اور زخمیوں کو فی کس پانچ لاکھ ریال دینے کا حکم سنایا ہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ اس سانحے کی ابتدائی تحقیقات میں کسی قسم کی سازش کا ثبوت نہیں مل سکا اور واقعہ کرین کی غلط پوزیشن کے باعث پیش آیا.
یہ بھی پڑھیں:مسجد الحرام کرین حادثہ: 11 پاکستانی جاں بحق
مکہ کرین سانحے میں 11 پاکستانیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی جبکہ مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 107 تھی۔
تاہم سعودی میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعے میں 15 پاکستانی ہلاک جبکہ کم از کم 47 زخمی ہوئے۔