• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

عثمان معظم ایک ماہ بعد عدالت میں پیش

شائع August 28, 2015
پاسبان کے سیکریٹری جنرل کو 20 جولائی کو حراست میں لیا گیا تھا ... فوٹو: بشکریہ فیس بک
پاسبان کے سیکریٹری جنرل کو 20 جولائی کو حراست میں لیا گیا تھا ... فوٹو: بشکریہ فیس بک

کراچی: رینجرز نے پاسبان پاکستان کے سیکریٹری جنرل عثمان معظم کو ایک ماہ بعد عدالت میں پیش کر دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق عثمان معظم کو کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

رینجرز نے عدالت سے 90 روز کے ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے پاسبان کے رہنما پر دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کے الزامات عائد کیے۔

یہ بھی پڑھیں : رینجرز کی کارروائی، پاسبان کے عثمان معظم گرفتار

عدالت نے رینجرز کی درخواست منظور کرتے ہوئے عثمان معظم کو 90 روز کے لیے تحویل میں دے دیا۔

خیال رہے کہ عثمان معظم کو ایک ماہ قبل 20 جولائی کو ان کے گھر سے حراست میں لیا گیا تھا۔

عثمان معظم کی اہلیہ نے بتایا تھا کہ ان کے گھر اچانک رینجرز کے 20، 25 اہلکار دروازہ توڑ کر میں داخل ہوئے اور کوئی وجہ بتائے بغیر ایک گھنٹے تک گھر کی تلاشی لیتے رہے۔

مزید پڑھیں : عثمان معظم کی گرفتاری، تصدیق نہ ہو سکی

عثمان معظم کے صاحبزادوں کو بھی مبینہ طور پر حراست میں لیا گیا تھا مگر ان کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ عثمان معظم پاسبان کے جنرل سیکریٹری ہیں، جبکہ انہوں نے کراچی کے حلقہ این اے–246 سے الیکشن بھی لڑا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : این اے 246: عثمان معظم بھی امیدوار

یاد رہے کہ پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور نے کراچی پریس کلب میں عثمان معظم کی اہلیہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ پاسبان نے ہمیشہ آئین اور قانون کی بالادستی کی جدوجہد کی ہے اور اس جرم کی پاداش میں پاسبان کو انتقامی کاروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور یہ کراچی کو مستقبل کی مخلص اور دیانتدار لیڈرشپ سے محروم کرنے کی ایک گہری سازش ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Naveed Chaudhry Aug 29, 2015 05:35am
Asalam O Alikum, There should be no exceptions. Who ever is crimnal must be punished.However our law makers should make laws how somebody could be arrested. The formost in all this should be courts. At no cost some body should be arrested without proper procidure. In case of court orders not available it should be very hard to arrest somebody. As per current procidures anybody could be arrested.

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024