'آصف زرداری پر ہاتھ ڈالنا جنگ کی ابتداء'
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنماء سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ اگر آصف علی زرداری پر ہاتھ ڈالا جاتا ہے تو یہ جنگ کی ابتداء کے سوا کچھ نہیں ہو گا۔
وفاقی دارالحکومت میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے کبھی فوج کے خلاف بات نہیں کی، پارلیمنٹ کے اندر رہ کر جنگ لڑیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : 3کروڑکی کرپشن: پی پی رہنما قاسم ضیاء گرفتار
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین صدر آصف علی زاداری کے حوالے سے سید خورشید شاہ نے کہا کہ وہ ہر سال چھٹیوں پر بیرون ملک جاتے ہیں، ایک ہفتے میں وہ ملک واپس آ جائیں گے۔
پیپلز پارٹی کے رہنماوں کی گرفتاری پر انہوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کے لوگوں کی پکڑ دھکڑ بند کی جائے، ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری افسوسناک ہے، قاسم ضیاء کو ہتھکڑی لگانے پر نیب کو شرم آنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں : سابق وزیراعظم گیلانی اور امین فہیم کی گرفتاری کے احکامات
انہوں نے پارٹی کے دیگر رہنماؤں پر بھی مقدمات کو تشویشناک قرار دیا۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے سندھ میں نیشنل اکاؤنٹی بیلٹی بیورو (نیب) کی کارروائیوں پر شدید اعتراض کیا گیا۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نیب جو کچھ سندھ میں کر رہا ہے وہ مناسب نہیں، کیا ساری کرپشن صرف سندھ میں ہی ہو رہی ہے، کیا باقی صوبوں میں کرپشن نہیں ہے۔
مزید پڑھیں : سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم 90 روز کیلئے رینجرز کے حوالے
انہوں نے الزام عائد کیا کہ جو بنگالیوں کے ساتھ کیا گیا وہ اب سندھیوں کے ساتھ ہو رہا ہے۔
خورشید شاہ نے مشورہ دیا کہ بدعنوانی کے الزامات پر پارٹی سربراہوں سے براہ راست بات کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں بھارتی ایجنسی را پوری طرح متحرک ہے، فوج کون کون سے محاذوں پر دشمنوں کا مقابلہ کرے گی، سندھ میں پکنے والا لاوا صرف پیپلز پارٹی ہی روک سکتی ہے۔
زارداری کا بیان : 'فوج کو سیاستدانوں کیلئے رکاوٹیں پیدا نہیں کرنی چاہیے'
نوازا شریف کو مشورہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو باہر آنا چاہیے، وہ پیپلز پارٹی کو بتائیں کہ کون کون بدعنوان ہے، اور انہوں نے کیا کیا کرپشن کی ہے، پیپلز پارٹی نے وزیر اعظم کو پیشکش کی ہے کہ بیٹھ کر بات کی جائے تمام ادارے ان کے ماتحت ہیں۔
خورشید شاہ نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم بتائیں ملک میں کیا ہو رہا ہے، موجودہ صورت حال میں وفاق کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے، انتقامی کارروائیوں کے باوجود پارلیمنٹ کو کمزور نہیں کریں گے۔
قبل ازیں خورشید شاہ کی صدارت میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ان کا کہنا تھا کہ کامسیٹس انسٹیٹیوٹ نے کسی سے منظوری لیے بغیر برطانیہ کی ایک یونیورسٹی سے الحاق کیا، برطانوی یونیورسٹی طلبہ سے ڈگری کے عوض 2ہزار پاؤنڈز وصول کر رہی ہے، کامسیٹس نے کسی سے منظوری لیے بغیر برطانیہ کی یونیورسٹی سے الحاق کیا، کامسیٹس یونیورسٹی کیس ایگزیکٹ سے بھی بڑا اسکینڈل معلوم ہوتا ہے۔
تبصرے (3) بند ہیں