• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

اسپیکرقومی اسمبلی کی رکنیت منسوخی کا نوٹیفیکیشن

شائع August 24, 2015 اپ ڈیٹ August 25, 2015

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے سردار ایاز صادق کو قومی اسمبلی کی رکنیت سے محروم کرنے کا نوٹفیکشین جاری کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ ایک سو بائیس کے بارے میں الیکشن ٹریبونل کے فیصلے پر عملدرآمد کا آغاز ہوگیا۔

الیکشن کمیشن نے ٹریبونل کے فیصلے کی مصدقہ نقل ملنے کے بعد سردار ایاز صادق کو بائیس اگست سے قومی اسمبلی کی نشست سے محروم کردیا۔

مزید پڑھیں: این اے-122 دھاندلی کیس کا فیصلہ، دوبارہ الیکشن کا حکم

دوسری جانب مسلم لیگ نواز کے ذرائع نے ڈان نیوز کو بتایا کہ سردار ایاز صادق کے وکلاء نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف پچاس صفحات پر مشتمل اپیل تیار کرلی۔

اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ دھاندلی ثابت نہ ہونے کے باوجود ایاز صادق کوڈی سیٹ کرکے سزا دی گئی۔

ذرائع کے مطابق اپیل میں عدالت عظمٰی سے این اے ای سو بائس میں دو بارہ الیکشن کا حکم کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے اتوار کے روز اعلان کیا تھا کہ الیکشن ٹریبونل کی جانب سے ایاز صادق کو ڈی سیٹ کرنے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: این اے 122:’ٹریبونل کا فیصلہ چیلنج کیا جائے گا‘

ادھر سردار ایاز صادق کے بیٹے علی ایاز صادق نے پریس کانفرس کرکے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ قانونی تقاضوں کے منافی اور عوامی نمائندگی ایکٹ کے برعکس قرار دیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف نے بھی اپیل کے خلاف اپنے ماہرین قانون اور سپریم کورٹ بار کے سابق صدور حامد خان اور اویس احمد کی خدمات سے استفادے کا فیصلہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 کی نشست پر مسلم لیگ (ن) کے اُمیدوار سردار ایاز صادق 2013ء کے عام انتخابات میں کامیاب قرار پائے تھے تاہم ان کے مخالف امیدوار پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ان کی کامیابی کو الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کر رکھا تھا۔

اس پر ہفتہ 22 اگست کو ٹریبونل نے فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ہدایت کی کہ وہ اس حلقے میں دوبارہ انتخابات منعقد کروائے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Mohammad Ayub Khan Aug 24, 2015 07:58pm
niya speaker kon? yeh to ntification key baad bartaraf ho gaye?

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024