نائن زیرو دورہ: فضل الرحمن کی جماعت میں اختلافات
لاڑکانہ: جمیعت علمائے اسلام (ف) سندھ کے جنرل سیکریٹری مولانا راشد محمود سومرو کی جانب سے پارٹی سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) کے مرکز نائن زیرو کے دورے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے.
تاہم سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ایک مبینہ ویڈیو پیغام میں مولانا راشد سومرو نے استعفیٰ کی خبروں کو من گھڑت قرار دے کر تردید کردی ہے.
مولانا فضل الرحمٰن نے گذشتہ روز یعنی منگل کو وفاقی حکومت کی جانب سے سونپے گئے ٹاسک کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے سینیٹ،قومی اور سندھ اسمبلی سے استعفے دیئے جانے کے بعد پارٹی کے مرکز نائن زیرو کا دورہ کیا تھا.
ذرائع کے مطابق مولانا راشد سومرو نے مولانا فضل الرحمٰن کے ایم کیو ایم ہیڈ کوارٹر کے دورے کے بعد جمیعت علمائے اسلام (ف) سندھ کے جنرل سیکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے.
مولانا سومرو کے قریبی ذرائع نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ انھوں نے کوریئر کے ذریعے مرکزی قیادت کو اپنا استعفیٰ بھجوا دیا ہے.
ذرائع کے مطابق جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے مولانا سومرو سے فون پر بات چیت کر کے انھیں اسلام آباد آنے کو کہا ہے.
ذرائع کے مطابق جے یو آئی (ف) ترجمان حمید اللہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مولانا سومرو نے پارٹی سربراہ کو ایم کیو ایم ہیڈکوارٹر کا دورہ نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا.
ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں جے یو آئی (ف) کے زیادہ تر سینیئر رہنماؤں کا ماننا ہے کہ ایم کیو ایم نہ صرف سندھ مخالف پالیسی پر عمل پیرا ہے بلکہ اس کے ملک مخالف ایجنسیوں سے بھی تعلقات ہیں. ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے نائن زیرو کے دورے سے سندھیوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں.
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن نے پارٹی کے سندھ چیپٹر کو اپنے دورے سے متعلق لاعلم رکھا اور انھیں اعتماد میں نہیں لیا گیا.
دوسری جانب یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جے یو آئی (ف) سندھ کی شوریٰ نے 22 اگست کو سکھر میں ایک اجلاس طلب کیا ہے، جس میں مولانا سومرو کے استعفٰی سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا.
مولانا راشد سومرو کو ان کے والد ڈاکٹر خالد محمود سومرو کی وفات کے بعد رواں برس 11 جنوری کو پارٹی کے سندھ چیپٹر کا جنرل سیکریٹری بنایا گیا تھا.
مولانا خالد محمود سومرو کو گذشتہ برس 29 نومبر کو سکھر میں واقع ان کے مدرسے میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا.