الطاف حسین کی آرمی چیف سے درخواست
کراچی: الطاف حسین نے آرمی چیف سے درخواست کی ہے کہ وہ ملک کی خاطر متحدہ قومی موومنٹ اور مسلح افواج کے درمیان ’تمام غلط فہمیاں‘ ختم کرنے کیلئے ایم کیو ایم وفد سے ایک مرتبہ ملاقات کر لیں۔
الطاف حسین نے جمعہ کو رات گئے یہاں جناح گراؤنڈ میں یوم آزادی کی ایک تقریب سے خطاب میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، مسلح افواج کے افسروں اور سپاہیوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں، سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور پاکستانی عوام کو یوم آزادی کی مبارک باد دی۔
حال ہی میں اپنی متنازعہ تقاریر کی وجہ سے شدید تنقید کا نشانہ بننے والے الطاف حسین نے کہا ’میں نےجو کل کہا تھا،آج بھی وہی کہوں گا کہ میں سول یا فوجی آمروں اور جابرانہ حکومت کو تسلیم نہیں کرتا‘۔ الطاف نے کہا کہ کئی سیاست دانوں نے حتی کہ پارلیمنٹ میں فوج کو تنقید کا نشانہ بنایا لیکن صرف انہیں ہی ہدف بناتے ہوئے تقاریر پر پابندی لگائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ یوم آزادی کے موقع پر لانڈھی میں کارکنوں اور عہدے داروں کی گرفتاریوں کے باوجود ایم کیو ایم نے جشن منسوخ نہیں کیا۔
’پارٹی کارکنوں کی غیر قانونی گرفتاریوں اور جبری گمشدگیوں ‘ پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے ایم کیو ایم قائد نے الزام عائد کیا کہ ان کی پارٹی کو جرائم پیشہ عناصر کی آڑ میں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’حقیقی کے دہشت گردوں نے رینجرز کی آشیر باد سے لانڈھی کے مختلف حصوں پر قبضہ کر لیا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ 1992 میں پی ایم ایل-ن کے رہنما چوہدری نثار علی خان نے انہیں لندن میں ٹیلی فون کرتے ہوئے یقین دلایا تھا کہ ان کی حکومت ایم کیو ایم کے خلاف فوجی آپریشن رکوائے گی، لیکن جب انٹلی جنس ایجنسیوں نے چوہدری نثار کا پیچھا کیا تو وہ اپنے وعدہ سے مکر گئے۔
’آج چوہدری نثار مجھ پر توالزام لگاتےہیں لیکن وہ میرے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل میں ملوث رینجرز اہلکاروں کے بارے میں ایک لفظ تک نہیں کہتے‘۔
انہوں نے جنرل راحیل پر زور دیا کہ وہ ایم کیو ایم وفد کو ملاقات کا ایک موقع ضرور دیں تاکہ تمام’غلط فہمیاں‘ دور کی جا سکیں۔