’لوگ توجہ حاصل کرنے کے لیے بیانات دیتے ہیں‘
پاکستانی اداکارہ عائشہ عمر کا کہنا ہے کہ آئٹم سانگ کے حوالے سے حمزہ نے ان پر تنقید نہیں کی کیوں کہ انہوں نے خود اپنی فلم ’جوانی پھر نہیں آنی‘ میں ایسا گانا فلمایا ہے۔
عائشہ عمر نے بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اپنی فلم ’کراچی سے لاہور‘، آئٹم سانگ اور اپنے کیرئیر کے حوالے سے کئی باتیں بتائیں۔
اپنی فلم ’کراچی سے لاہور‘ میں کیے جانے والے کردار کے حوالے سے عائشہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک عام سی لڑکی کا کردار ادا کیا ہے جو اپنے والد اور چھوٹے بھائی کے ساتھ رہتی ہے جبکہ اس کے پڑوسی سے بالکل نہیں بنتی، کہانی میں دلچسپ موڑ تب آتا ہے جب ایک مسئلے کی وجہ سے اسے اپنے پڑوسی کی مدد کرنی پڑی۔
اس فلم میں کیے جانے والے آئٹم سانگ کے حوالے سے عائشہ کا کہنا تھا کہ عام طور پر کسی گانے کی تیاری میں کم سے کم 20 دنوں کی ضرورت ہوتی ہے البتہ وقت کی کمی کی وجہ سے یہ گانا ایک دن میں مکمل کرنا پڑا جو ان کے لیے کافی مشکل تھا۔
یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل پاکستانی اداکار حمزہ علی عباسی نے آئٹم سانگز کو لے کر متعدد اداکاراوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اس بات پر عائشہ کا کہنا تھا کہ لوگوں کے مطابق حمزہ نے ان پر تنقید کی جبکہ ایسا کچھ نہیں تھا۔
عائشہ کا کہنا تھا کہ ’میں نے حمزہ کا مذاق اڑاتے ہوئے ان سے پوچھا کہ انہوں نے اپنی فلم ’جوانی پھر نہیں آنی‘ میں ایک ایسے گانے پر رقص کیا جس میں ان کے ہمراہ لڑکیاں نامناسب ملبوسات میں موجود ہیں تو اس گانے اور آئٹم سانگ میں کیا فرق ہے؟‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ بہت سارے لوگ اپنے حساب سے بیان دیتے ہیں اور یہ ان کا حق ہے، کچھ صرف لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے مختلف بیانات دیتے ہیں البتہ حمزہ نے توجہ حاصل کرنے کے لیے ایسا کچھ نہیں کیا۔
اپنے شوبز کے سفر کے حوالے سے عائشہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے کالج کی تعلیم کے بعد شوبز میں قدم رکھا جب وہ 22 سال کی تھیں۔