'لاہور میں حملہ زندگی کا خطرناک ترین لمحہ تھا'
سابق سری لنکن کپتان اور عظیم بلے باز کمار سنگاکارا نے لاہور میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے کو اپنی زندگی کا سب سے خوفناک لمحہ قرار دیتے ہوئے پاکستان میں عالمی کرکٹ نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ سری لنکن بلے باز ہندوستان کے لاف سیریز سے قبل ہی ریٹائرمنٹ کا اعلان کر چکے ہیں اور ہندوستان کے خلاف جاری سیریز میں کولمبو میں کھیلا جانے والا دوسرا ٹیسٹ ان کے شاندار کیریئر کا آخری میچ ہو گا۔
سنگاکار اب تک 133 ٹیسٹ میچوں میں 38 سنچریوں اور 52 نصف سنچریوں کی مدد سے 12 ہزار 350 رنز بنا چکے ہیں جبکہ انہیں 404 ایک روزہ میچوں میں 25 سنچریوں اور 93 نصف سنچریوں کی مدد سے 14 ہزار 234 رنز بنانے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
ریٹائرمنٹ سے قبل کرکٹ کی مشہور ویب سائٹ کو اپنے انٹرویو میں انہوں نے 2009 میں دورہ پاکستان کے موقع پر لاہور میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے کو اپنی زندگی کا سب سے خوفناک واقعہ قرار دیا۔
’یہ یقیناً سب سے خوفناک موقع تھا۔ بحیثیت ملک ہم ایک بٹے تنازع سے گزر چکے ہیں لیکن ہم براہ راست جنگ سے متاثر نہیں ہوئے۔ اور پھر جب ہم کرکٹ کھیلنے گئے تو جس جگہ کو ہمارے لیے محفوظ مقام ہونا چاہیے تھا وہاں ہم پر حملہ ہو گیا۔
پاکستان میں عالمی کرکٹ نہ ہونے کے حوالے سے سوال پر سری لنکن لیجنڈ نے کہا کہ پاکستانی عوام کرکٹ کے بہت بڑے فین ہیں، انہوں نے ہمیشہ کھلے دل سے ہمارا استقبال کیا اور سری لنکا کو بہت زیادہ سپورٹ کیا۔
انہوں نے کہا کہ باصلاحیت کھلاڑیوں کی حامل پاکستان کرکٹ کو اپنے ہی ملک میں کھیلتے ہوئے نہ دیکھنا ایک بہت افسردہ بات ہے لیکن کسی جگہ کو محفوظ یا غیر محفوظ قرار دینا میرا کام نہیں، میرے خیال میں کھیل کو تشدد سے پاک ہونا چاہیے۔
انہوں نے موجودہ سری لنکن کپتان اینجلو میتھیوز کو ٹیم کا سب سے بہترین بلے باز قرار دیا اور کہا کہ وہ نوجوانوں میں سب سے بہتر ہیں اور امید ہے کہ آگے جا کر ان کے کھیل میں مزید بہتری آئے گی۔
اس موقع پر سنگاکارا نے لہیرو تھری مانے اور کشال پریرا کے کھیل کی بھی تعریف کی۔
سری لنکن بلے باز نے ویرات کوہلی، اے بی ڈی ویلیئرز، اسٹیون اسمتھ اور ہاشم آملا کو موجودہ دور کا بہترین بلے باز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کھلاڑی کرکٹ میں کارہائے نمایاں انجام دیتے ہوئے مستقبل میں کئی ریکارڈ توڑ ڈالیں گے۔