• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm

فلسطین: 18 ماہ کےمقتول بچے کا والد بھی ہلاک

شائع August 8, 2015
سعاد دوابشا کی میت ہسپتال سے منتقل کی جارہی ہے — فوٹو: اے ایف پی
سعاد دوابشا کی میت ہسپتال سے منتقل کی جارہی ہے — فوٹو: اے ایف پی
انتہا پسند یہودیوں آباد کاروں کے ہاتھوں جلائے گئے فلسطینی گھر کا منظر — فوٹو: اے ایف پی
انتہا پسند یہودیوں آباد کاروں کے ہاتھوں جلائے گئے فلسطینی گھر کا منظر — فوٹو: اے ایف پی

نابلوس: فلسطین کے مغربی کنارے کے علاقے میں انتہا پسند یہودی آباد کاروں کے ہاتھوں جل کر ہلاک ہونے والے 18 ماہ کے بچے علی سعد کے والد بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگئے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ ہفتے انتہا پسند یہودی آباد کاروں نے فلسطین کے مغربی کنارے کے علاقے میں حملہ کرکے دو گھروں کو آگ لگا دی تھی، جس کے نتیجے میں 18 ماہ کا بچہ علی سعد دوابشا جل کر ہلاک ہوگیا تھا جبکہ اس کی والدہ ریحام، والد سعد دوابشا اور ایک بھائی احمد جھلس کر زخمی ہوگئے تھے۔

زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں طبی امداد کے لیے منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی گئی۔

مزید پڑھیں: انتہا پسند یہودیوں نے 18 ماہ کا فلسطینی بچہ زندہ جلادیا

فلسطین کے مغربی کنارے کے شمالی حصے کے فلسطینی عہدیدار غسان داغلہ نے ہفتے کے روز علی سعد کے والد کی ہلاکت کے حوالے سے ان کے خاندان کے افراد کو اطلاع دی۔

ان کا کہنا تھا کہ سعد دوابشا ہلاک ہوگئے ہیں اور نابلوس میں ان کی آخری رسومات ادا کرنے کے لیے تیاریاں کی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ مقتول علی سعد کی والدہ ریحام اور اس کا 4 سالہ بھائی احمد اب بھی ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور ان کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔

— فائل فوٹو/ اے پی
— فائل فوٹو/ اے پی

یاد رہے کہ گذشتہ دنوں متاثرہ خاندان کے مغربی کنارے کے علاقے میں دوما گاؤں میں قائم گھر کو انتہا پسند یہودیوں نے جلادیا تھا اور اس کے قریب یہودیوں کے ڈیوڈ اسٹار کو پینٹ سے اسپرے کیا گیا تھا، جس کے ساتھ ’بدلہ‘ اور ’مسیحا زندہ آباد‘ کے نعرے درج تھے۔

یہ واقع اس وقت پیش آیا تھا جب مغربی کنارے کے علاقے میں یہودی آباد کاروں کی جانب سے بنائے جانے والے دو مکانات کو اسرائیلی ہائی کورٹ نے غیر قانونی قرار دے دیا تھا۔

ان مکانات کو بدھ کے روز گرایا گیا تاہم اسی روز اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے مذکورہ علاقے میں فوری طور پر یہودی بستی کے لیے 300 مکانات کی تعمیر کی ہدایت کردی جس سے فلسطینوں میں تشویش کی لہر دور گئی۔

واقعے میں 18 ماہ کے فلسطینی بچے علی سعاد دوابشا کے زندہ جل کر ہلاک ہونے کے واقعے کے بعد مظاہرین اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئی تھیں۔

ان جھڑپوں میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے مزید 3 نوجوان ہلاک ہوگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024