• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

سندھ اسمبلی: الطاف حسین کے خلاف قرارداد منظور

شائع August 7, 2015
ایم کیو ایم قائد  کے خلاف مسلم لیگ (ن)، تحریک انصاف اور فنکشنل لیگ نے مذمتی قراردادیں پیش کیں—۔فوٹو/ بشکریہ ایم کیو ایم ویب سائٹ
ایم کیو ایم قائد کے خلاف مسلم لیگ (ن)، تحریک انصاف اور فنکشنل لیگ نے مذمتی قراردادیں پیش کیں—۔فوٹو/ بشکریہ ایم کیو ایم ویب سائٹ

کراچی: سندھ اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)کے قائد الطاف حسین کے خلاف مذمتی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ہے.

جمعے کو اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے شفیع جاموٹ، پاکستان تحریک انصاف کے ثمر علی خان اور فنکشنل لیگ کے نند کمار نے الطاف حسین کے خلاف قراردادیں پیش کی.

فنکشنل لیگ کے نند کمار نے ایوان میں مشترکہ مذمتی قرارداد پیش کی، جسے منظور کرلیا گیا.

الطاف حسین کے خلاف قرارداد ان کے حالیہ بیانات کے بعد منظور کی گئی جس میں انھوں نے امریکا، نیٹو اور ہندوستان سے "مدد" طلب کی تھی.

مزید پڑھیں:'کارکن نیٹو سے کراچی میں فوج بھیجنے کا کہیں'

قرارداد میں موقف اختیار کیا گیا کہ نیٹو اور ہندوستان سے مدد کی اپیل ملک دشمنی ہے اور ریاستی اداروں کے خلاف بیانات قابل مذمت ہیں.

قرارداد میں الطاف حسین کے خلاف وفاق سے کارروائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے.

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب سے بھی قرارداد کی حمایت کی گئی اور اس پر پی پی پی رہنما سہراب سرکی کے بھی دستخط موجود تھے.

اس دوران ایم کیو ایم اراکین اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور الطاف حسین کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے.

بعد ازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر 10 اگست تک ملتوی کردیا گیا.

ایم کیو ایم کا جوابی وار: آصف زرداری، عمران خان کے خلاف قرارداد

سندھ اسمبلی میں الطاف حسین کے خلاف مذمتی قرارداد منطور ہونے کے فوری بعد ایم کیو ایم نے بھی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کرادی۔

ایم کیو ایم رکن اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے قومی اداروں کے خلاف بیان پر آصف زرداری اور عمران خان کے خلاف سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ میں قرارداد جمع کرائی۔

یاد رہے کہ 2 ماہ قبل پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے فوج کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ فوج کے جنرل ہر تین سال میں تبدیل ہوتے رہتے ہیں البتہ سیاستدان ملک میں ہمیشہ رہتے ہیں جس کی وجہ سے وہ بہتر جانتے ہیں کہ ملک کے معاملات کو کیسے چلانا ہے۔

مزید پڑھیں:زرداری کی سیاسی حریفوں اور اسٹیبلشمنٹ پر شدید تنقید

ان کا کہنا تھا وہ ملک کے اداروں کو کمزور نہیں کرنا چاہتے مگر آرمی کو بھی سیاستدانوں کے لیے رکاوٹیں پیدا نہیں کرنی چاہئیں۔

پی پی پی کے شریک چیئرمین کا اپنے سیاسی حریفوں کو خبردار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جس دن وہ کھڑے ہوگئے تو صرف سندھ کی سڑکیں بند نہیں ہوں گی،فاٹا سے کراچی تک پورا ملک بند ہوجائے گا اور جب تک میں کہوں گا تب تک بند رہے گا۔

آصف علی زرداری کے اس بیان پر انھیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

جبکہ ایم کیو ایم کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی فوج کے حوالے سے کچھ نامناسب بیانات دیئے تھے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Vishal Nain Aug 07, 2015 03:11pm
اس قرارداد کے منظور ہونے سے سندھ کی تقسیم پر مہر ثبت ہوگئی ہے۔ اب کسی میں اتنا دم نہیں کہ وہ سندھ کو تقسیم ہونے سے اور شہری سندھ صوبہ قائم ہونے سے روک سکے۔ سندھ کے سیاستدانوں نے اپنے پاؤں پر جو کلہاڑا مارا ہے وہ انہیں سیکڑوں سال کیلئے پنجاب کی غلامی میں دھکیل دے گا۔
muhammad Ayub Khan Aug 07, 2015 10:32pm
@Vishal Nain Jo ziyada mazboot ho ga voh reh jaye ga-kamzor mitt jye gaa

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024