انڈین پنجاب میں پولیس اسٹیشن پر حملہ، 10 ہلاک
نئی دہلی: ہندوستان نے شمال سرحدی ریاست پنجاب میں ایک پولیس اسٹیشن پر مسلح افراد کے حملے میں دس ہلاکتوں کے بعد پاکستان کے ساتھ سرحد پر سیکیورٹی مزید سخت کر دی۔
انڈین وزارت داخلہ کے مطابق، پولیس نے بارہ گھنٹے پر مشتمل لڑائی کے بعد بلاآخر بھاری ہتھیاروں سے لیس حملہ آوروں پر قابو پا لیا۔
وزارت داخلہ نے بتایا کہ حملہ میں پولیس کمشنر سمیت چار پولیس اہلکار اور تین شہری ہلاک ہوئے۔
ایک اعلی سطحی سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مسلح دہشت گرد پاکستانی سرحد سے 20 کلومیٹر دور ضلع گرداس پور کے علاقے دینا نگر کے ایک پولیس اسٹیشن پر حملہ آور ہو ئے اور ان سے لڑائی میں اتنی طوالت اس لیے آئی کہ سیکیورٹی فورسز کم از کم ایک حملہ آور کو زندہ پکڑنا چاہتے تھیں۔
انڈین پنجاب کے وزیر اعلی کے ایک مشیر نے بتایا کہ فوجی وردیوں میں ملبوس حملہ آور ایک ماروتی سوزوکی کارمیں آئے تھے جبکہ ایک مقامی سیاست دان کے مطابق، حملہ آوروں نے یہ گاڑی سڑک کنارے ’ڈھابے‘ سے بندوق کی نوک پر چھینی تھی۔
دوسری جانب، حملے کے موقع پر انڈین پنجاب کے ایک ریلوے ٹریک سے پانچ بم بھی برآمد ہوئے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گردوں نے منظم انداز میں حملہ آور ہونے کی کوشش کی۔
پولیس ذرائع نے الزام لگایا ہے کہ حملہ آور دو دن پہلے جموں اور کشمیر کے راستے پاکستان سے انڈیا داخل ہوئے تھے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر کے ایک جونیئر وزیر جتندر سنگھ نے حملہ میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ’ ہمیں پہلے سے اس علاقے میں پاکستان سے در اندازی اور گڑبڑ پھیلائے جانے کی اطلاعات ملی تھیں‘۔
وفاقی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے بتایا کہ انہوں نے انڈین بارڈر سیکیورٹی فورس کے سربراہ سے بات چیت کرتے ہوئے سرحد پر کڑی نگرانی کی ہدایت کر دی۔انہوں نے بتایا کہ حملہ کے بعد صورتحال کنٹرول میں ہے۔
پاکستان کی مذمت
پاکستان نے ہندوستان میں دہشت گردی کی اس واردت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انڈین حکومت اور عوام سے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
تبصرے (3) بند ہیں