• KHI: Fajr 5:22am Sunrise 6:39am
  • LHR: Fajr 4:56am Sunrise 6:19am
  • ISB: Fajr 5:03am Sunrise 6:27am
  • KHI: Fajr 5:22am Sunrise 6:39am
  • LHR: Fajr 4:56am Sunrise 6:19am
  • ISB: Fajr 5:03am Sunrise 6:27am

پاکستان، ایران کےساتھ تجارت کا خواہاں

شائع July 26, 2015
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی—فائل فوٹو۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی—فائل فوٹو۔

واشنگٹن: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے کہا ہے کہ ایران پر سے معاشی پابندیوں کے ہٹائے جانے سے پاکستان کے لیے تجارت کے وسیع مواقع میسر آئیں گے۔

ایک بریفنگ کے دوران انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان اور افغانستان طالبان اور کابل حکومت کے درمیان مذاکرات کو فروغ دینے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی عسکری فرقہ اگر مذاکرات پر آمادہ نہیں ہوتا تو پاکستانی اور افغان سیکیورٹی فورسز انہیں ہدف بنائیں گی۔

انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ ایران-پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل ہونے کے بعد یہ جنوبی ایشیا کی توانائی مارکیٹ کو تبدیل کردے گا اور خطے کی توانائی کی ضروریات پوری ہوسکیں گی۔

ایران کے امریکا کے ساتھ نیوکلیئر معاہدے پر ان کا کہنا تھا کہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ درست قدم اٹھایا گیا ہے، اور ہم اس بات پر بھی یقین رکھتے ہیں پابندیاں اٹھائے جانے سے پاکستان کے لیے ایران کے ساتھ معاشی اور کمرشل تعلقات استوار کرنے میں کے مواقع میسر آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ایران کے ساتھ ایک طویل سرحد ہے اور پاکستان ایران کے ساتھ تجارت شروع کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیسے ہی پابندیاں ہٹائی جاتی ہیں، ہم ایران کے ساتھ تجارت کے نئے مواقع تلاش کریں گے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Sharminda Jul 26, 2015 10:21am
Pakistan should follow policy of it's own interests. Sanctions against Iran were of Western/Isarel's interest and some Muslim countries' interests. Mr. Fatmi shouldn't wait for clearance from Masters. He should be brave enough to advise Gov to start talking to Iran without any further delay. If tomorrow, there will be sanctions against KSA, will Gov accept that and stop sending it's man power and Hajaj there. Show some guts. We are not slaves.
عائشہ بخش Jul 26, 2015 04:40pm
یہ خیر بیان ہے ۔ ابھی ہم پر عرب ملکوں کا کافی دباو موجود ہے۔ اس لئے میرا نہیں خیال ایران سے ہمارے تعلق زیادہ بہتر ہوں گے ۔

کارٹون

کارٹون : 31 اکتوبر 2024
کارٹون : 30 اکتوبر 2024