رینجرز اور ایف آئی اے کا سوک سینٹر پر چھاپہ
کراچی : پاکستان رینجرز سندھ اور وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی مشترکہ ٹیم نے جمعہ کی شب کراچی میں سوک سینٹر پر چھاپہ مار کر زمینوں کا ریکارڈ اپنے قبضے میں لے لیا۔
اگرچپ رینجرز ترجمان نے چھاپے کی تردید یا تصدیق نہین مگر مگر ایف آئی اے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ یہ چھاپہ زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کے حوالے سے مارا گیا۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ وفاقی حکومت کے اداروں سے تعلق رکھنے والی 700 سے 800 ایکڑ زمین قابل اعتراض طریقے سے نجی افراد کو دی گئیں۔
یہ زمین سرجانی ٹاؤن اور ناردرن بائی پاس پر واقع تھی۔
زمینوں کے اس اسکینڈل پر تحقیقات شروع کردی گئی ہے اور چھاپے کے دوران لینڈ ریکارڈ کو قبضے میں لیا گیا ہے۔
ایف آئی ذرائع کے مطابق تحقیقات کے دوران ابتدائی طور پر وفاقی حکومت سے زمینوں پر مبینہ قبضے پر توجہ دی جائے گی مگر پھر اس کا دائرہ بڑھا کر سندھ حکومت کی زمینوں تک بڑھا دیا جائے گا۔
ذرائع کے تخمینے کے مطابق صوبائی حکومت کی ہزاروں ایکڑ زمین مختلف افراد کو فراڈ طریقے سے الاٹ کی گئی ہیں۔
دوسری جانب ڈان نیوز کے مطابق زمینوں کی چائنا کٹنگ کی تحقیقات کے لئے ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔
تحقیقات تحفظ پاکستان آرڈیننس کے تحت کی جائیں گی،چائنا کٹنگ کے حوالے سے گرفتار تین ملزمان کی طلبی کا بھی امکان ہے۔
گزشتہ دس برس میں سرکاری زمین کی چائنا کٹنگ کا ریکارڈ بھی طلب کرنے کا فیصلہ گیاہے جبکہ ذمہ داران کے خلاف منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
تبصرے (1) بند ہیں