شیو سینا کا دباؤ، پاکستانی کھلاڑی کبڈی میچ سے باہر
کولکتہ: ہندوستان میں ہونے والی پروفیشنل کبڈی لیگ 2015 کے ساتھ معاہدہ کرنے والے دو پاکستانی کھلاڑی "سیکیورٹی خدشات" کی بناء پر ریاست مہاراشٹر کے شہروں ممبئی اور پونے میں ہونے والے کسی میچ میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
پرو کبڈی 2015 کے منتظمین مشعل اسپورٹس نے ایک تحریری بیان میں ڈان کو بتایا کہ "ان کی تنظیم پاکستانی کھلاڑیوں کو ممبئی اور پونے میں ہونے والے میچوں میں نہیں کھلائے گی"۔
منتظمین کے مطابق یہ اقدام "سیکیورٹی خدشات اور ٹورنامنٹ کی کامیابی کے لیے اٹھایا گیا"، تاہم انھوں نے وضاحت نہیں کی کہ دراصل کس قسم کے "سیکیورٹی خدشات" لاحق ہیں۔
مشعل اسپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ امیچور کبڈی فیڈریشن آف انڈیا (AKFI) اور انٹرنیشنل کبڈی فیڈریشن (IFK) کی مشاورت سے کیا گیا۔
واضح رہے کہ یہ اقدام ایک ایسے وقت سامنے آیا جب مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والی ہندوستان کی بائیں بازو کی شدت پسند تنظیم شیو سینا نے ٹورنامنٹ میں پاکستان کی شمولیت کے خلاف احتجاج کیا۔
رواں برس دونوں پاکستانی کھلاڑیوں نے پٹنہ فرنچائز کی "پٹنہ پائیرٹس" کے ساتھ معاہدہ کر رکھا تھا، جن میں سے پاکستانی ٹیم کے اہم رکن وسیم سجاد نے 2014 کے افتتاحی سیشن سے اپنا ڈیبیو کیا تھا۔
رواں سیزن پٹنہ فرنچائز کے لیے ایک اور پاکستانی کھلاڑی ناصر علی ہیں، جن کا پرو کبڈی لیگ میں ڈیبیو ہونا ہے۔
تاہم پیر کو ممبئی میں ہونے والے میچ میں وہ ڈیبیو نہیں کر پائیں گے اور انھیں اپنی ٹیم کے دوسرے میچ کا انتظار کرنا پڑے گا، جو کولکتہ میں بنگالورو بلز کے ساتھ ہوگا۔
اس حوالے سے پٹنہ فرنچائز کے ساتھ رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم وہ دستیاب نہ ہوسکے۔ پونے ٹیم کے ڈائریکٹر کیلاش کندپال کا کہنا ہے کہ دونوں پاکستانی کھلاڑی "بہت اچھے" ہوں گے، یہی وجہ ہے کہ انھیں لیگ میں شامل کیا گیا۔
کیلاش کا مزید کہنا تھا کہ "اگر وہ باہر بھی رہتے ہیں تب بھی ان کا پٹنہ بینچ بہت مضبوط ہے"۔
کبڈی لیگ میں جاپان، جنوبی کوریا، کینیا، نیپال، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے ٹاپ انٹرنیشنل کھلاڑی شرکت کررہے ہیں۔
ٹورنامنٹ کے دوسرے سیزن کا آغاز ہفتے کو ہوا جہاں ممبئی فرنچائز کی "یو ممبئی" نے دفاعی چیمپیئن "جے پور پنک پینتھرز" کو 28-29 سے شکست دی تھی۔
تبصرے (1) بند ہیں