• KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

الطاف حسین کی تقریر سننے والے متحدہ رہنما کی ضمانت

شائع July 17, 2015
سابق صوبائی وزیر اور ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
سابق صوبائی وزیر اور ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی—۔ڈان نیوز اسکرین گریب

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کے قائد الطاف حسین کی فوجی اسٹیبلشمنٹ پر تنقید پر مبنی تقریر سننے پر سابق صوبائی وزیر اور ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی پر انسداد دہشت گردی قوانین کے تحت درج کرائے گئے مقدمے میں حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

جمعرات کو جسٹس محمد علی مظاہر کی سربراہی میں ایک ڈویژن بینچ نے 50 ہزار روپے کی رقم ادا کرنے کے بعد ایم کیو ایم رہنما کی 10 روزہ حفاظتی ضمانت منظور کی۔

رؤف صدیقی کے وکیل نے ججز کو بتایا کہ ان کے موکل کے خلاف سکھن پولیس اسٹیشن میں ایک ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ انھوں نے ایک عوامی جلسے میں شرکت کی اور الطاف حسین کی وہ تقریر سنی جس میں انھوں نے سیکیورٹی ایجنسیز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

ایم کیو ایم رہنما کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے موکل کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا، کیونکہ ان کے خلاف کوئی مخصوص الزامات نہیں لگائے گئے۔

رؤف صدیقی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے موکل اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کا سامنا کرنے کے لیے ٹرائل کورٹ میں پیش ہونا چاہتے ہیں، لہذا ان کی حفاطتی ضمانت منظور کی جائے۔

جس کے بعدعدالت نے رؤف صدیقی کی 10 روزہ حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انھیں مزید قانونی کارروائی کے لیے ٹرائل کورٹ کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی۔

رؤف صدیقی کے خلاف درج کرائی گئی شکایت میں درخواست گزار کا کہنا تھا کہ متحدہ کے قائد الطاف حسین نے حکومت اور ملک کی سیکیورٹی ایجنسیز کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کے نامناسب بیانات سے اس کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی جانب سے رینجرز پر شدید تنقید کے ساتھ ساتھ فوج کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا بھی الزام عائد کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:’ڈی جی رینجرز نے فوج کا ضابطہ اخلاق توڑا’

گذشتہ اتوار کو پارٹی کارکنوں سے ٹیلی فونک خطاب میں انہوں نے پوچھا ’کیا رینجرز ایک سیکیورٹی فورس ہے یا پھر سیاسی جماعت؟ کیا مسلح افواج کا ضابطہ اخلاق فوج یا اس کی نیم عسکری فورسز مثلاً رینجرز وغیرہ کو ایک سیاسی تنظیم کے خلاف چارج شیٹ جاری کرنے کی اجازت دیتا ہے؟‘

’ہم فوج کے خلاف نہیں، ہم صرف اس ادارے میں گندے انڈوں کے خلاف ہیں۔۔۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف پاکستان بچائیں اور شہریوں کی طرح اربوں روپے خورد برد کرنے والےگندے انڈوں کو نکال پھینکیں‘۔

الطاف حسین نے رینجرز پر متحدہ کے پارٹی ورکرز پر تشدد اور قتل کا بھی الزام عائد کیا۔

ایم کیو ایم قائد کی اس تقریر کے بعد ان کے خلاف ملک بھر میں 100 سے زائد مقدمات درج کروائے جاچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024